خضدار : جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث سنیٹر مولانا فیض محمد نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے حقوق پر کبھی سودا بازی نہیں کرنے دیگا بلوچستان کے سر زمین کا ایک ایک انچ ہماری لئے مقدس ہیں ۔
ان کی حفاظت ہر صورت میں کی جائیگی جو لوگ بلوچستان کو لا واث جان کر ان کی سر زمین اور وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ان کو کسی بھی غلط فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیئے ہم ان کی ہر سازش کو سمجھنے اور اس کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ساحل و قدرتی معدنیات قدرت کے عظیم تحفے ہیں اگر پنجاپ سندھ میں سرسبزی کی وجہ سے شادابی ہے تو ہم نے کبھی اسکوحریصانہ نگاہوں سے نہیں دیکھا جبکہ بلوچستان کے متعدد حصے زر خیز جان کر مختلف اوقات میں سندھ پنجاپ میں شامل کردئے گئے اب ہمارے وسائل کو حریصانہ نگاہ سے دیکھی جاتی ہے ۔
اس بار ہم ان قوتوں کو در اندازی کرنے نہیں دیں گے الیکشن کمیشن اپنے اس غیر منطقی فیصلہ کو واپس لیکر ڈاہاڈ رواور کتے جی قبر کے علاقے پرانے نقشہ کے مطابق بر قرار رکھے بصورت دیگر جمعیت علماء اسلام دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ایک ملک گیر جماعت ہے جس کا منشور قومی و بین الاقوامی ہے ہم قومی تعصبات و سر حدی تقسیمات پر یقین نہیں رکھتے اللہ کے دین میں سب مسلمان بھائی ہیں ۔
لیکن شریعت اسلامیہ کا یہ اصول ہے کہ جس علاقہ سے کوئی بھی ذخیر ہ نہیں نکلے اس پر پہلا حق اس علاقہ کے لوگوں کا ہے
بلوچستان جو قدرت کا ایک حسین تحفہ ہے اس زمین کے پہاڑون اور خشک بیانوں پر ایک زمانے تک لوگوں نے تمسخر اڑایا کہ اللہ رب العالمین نے تمام دنیا کے کچروں کو بلوچستان میں جمع کرکے رکھدیا
لیکن اب جبکہ قدرتی معدنیات کے نہ ختم ہونے والے ذخائر بلوچستان کے مختلف علاقوں سے بر آمد ہونے شروع ہوئے جس کی وجہ سے اس کی اہمیت پورے دنیا میں مسلم ہونے لگا تو غیروں کے ساتھ ہمارے اپنے لوگوں کو بھی اس سر زمین کے وسائل پر ہم سے رشک کرنے لگیں جس کی مثال حالی ہی میں نئے حلقہ بندیوں میں سب تحصیل کرخ ضلع خضدار کے علاقوں کتے جی قبر اور ڈہاڈاروکو جن علاقوں سے گیس کے نہ ختم ہونے والے ذخائر دریافت ہوئے ہیں
ان علاقوں کو اس حلقہ بندی میں سندھ میں شامل کردیا گیا جو قابل افسوس ہے لیکن ہم اس کو فیصلہ کو قبول نہیں کریں گے جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے حقوق کی ضامن جماعت ہے اس بارے میں کوئی بھی امتیازی سلوک ہوگی ہم دوسرے جماعتوں کے ساتھ ملکر احتجاج کرنے میں ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے