|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2018

 لاہور: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے جڑانوالہ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی کم سن بچی کے دوبارہ پوسٹ مارٹم کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں جڑانوالہ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی سات سالہ بچی مبشرہ کے کیس کی سماعت ہوئی۔ مبشرہ کے لواحقین کے وکیل نے پوسٹ مارٹم رپورٹ پر اعتراضات اٹھا دیے۔

عدالت نے ایم ایس الائیڈ اسپتال فیصل آباد کو بچی کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر فرانزک رپورٹ بھی طلب کرلی۔

چیف جسٹس نے کیس میں پیش رفت نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل کو آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ علاقہ مجسٹریٹ سے اجازت کے بعد قبر کشائی کرائی جائے۔  آئی جی پنجاب پولیس کیپٹن (ر) عارف نواز نے کہا کہ معاملے کی تمام زاویوں سے تفتیش کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اطمینان عدالت اور ریاست کا ہونا چاہیے درخواست گزار کا نہیں۔

یکم اپریل کی شب تھانہ سٹی جڑانوالہ کے علاقہ گلشن فاطمہ سے مبشرہ کی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔ مبشرہ دوسری کلاس کی طالبہ تھی جسے مبینہ زیادتی کے بعد گلہ دبا کر قتل کیا گیا۔

چیف جسٹس نے مبشرہ قتل کا ازخود نوٹس لیا ہے۔ بچی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ انتہائی عجلت میں تیار کی گئی ہے اور غیر واضح ہے۔ مبشرہ کے قتل سے چند روز قبل ہی شہر میں جی سی یونی ورسٹی کی طالبہ عابدہ کو بھی اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔