|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2018

کراچی:  الیوسف اکیڈمی حقانی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیراہتمام بزرگ صحافی صدیق بلوچ کی سیاسی ، قومی اور صحافتی خدمات کے اعتراف میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا تعزیتی ریفرنس کے مہمان خاص عبدالسلام عارف تھے جبکہ اعزازی مہمان روزنامہ آزادی کے ایڈیٹر آصف بلوچ تھے ۔

تعزیتی ریفرنس میں نامور صحافی واجہ صدیق بلوچ کو ان کی خدمات اور آزادی صحافت کیلئے ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کی گئی ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالسلام عارف، آصف بلوچ مولانا حسن رحمانی، مولانا محمد عمران، مولانا عبدالصمد حافظ شہزادودیگرکا کہنا تھا کہ ممتاز دانشور و بزرگ صحافی صدیق بلوچ کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا مدتوں پر نہیں ہوسکتا ۔

صدیق بلوچ نے اپنے قلم سے سندھ اور بلوچستان میں آباد محکوم اقوام کی ترجمانی کرتے ہوئے ان کا مقدمہ بہتر انداز میں پیش کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ صدیق بلوچ کی نصف صدی پر محیط خدمات بلوچ قوم بلوچستان و سندھ کے عوام کے لیے نا قابل فراموش ہیں ۔

صدیق بلوچ ایک عظیم دانشور بزرگ صحافی اور علم کے خزانے سے بھر پور شخصیت کے مالک تھے۔ نامور صحافی واجہ مرحوم نے بلوچستان کے مسائل کو جس انداز میں اجاگر کیا ان کی مثال کم ملتی ہے ایسی شخصیات بہت کم پیدا ہوتے ہیں جو اجتماعی طور پر عوام کیلئے سوچتے ہوں ۔

انہوں نے زندگی بھر اصولوں کی پاسداری کی اور گروہی مفادات کو ہمیشہ رد کیا اور اپنے قلم کی طاقت سے سول و آمر ڈکٹیٹروں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہو کر لیاری اور بلوچستان کی آواز بلند کی یہاں کی محرومیوں اور محکومیت کے خاتمے ، انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف ان کی جدوجہد روز روشن کی طرح عیاں ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ مرحوم کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا غیر جانبدارانہ تجزیئے ، خیالات و افکار اور سوچ کو تحریری شکل دے کر عوام تک پہنچایا ان کے مضبوط ارادے کسی بھی سطح پرپست نہیں ہوئے بلند حوصلے کے ساتھ آزادی صحافت کی پاسداری کرتے رہے مرحوم کی خدمات کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا، تعزیتی ریفرنس میں صدیق بلوچ کی روح کے ایثال ثواب کیلئے قرآن اورفاتحہ خوانی کی گئی