پنجگور : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور سابقہ وزیر اعلی بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بی این پی کے دوستوں سے یہاں کے عوام کو ایک امید ہے اور اس وقت بی این پی کو عوام واحد نجات دہندہ سمجھتی ہے۔
بلوچستان میں ظلم اور زیادتی کا خاتمہ نوجوانوں میں روزگار کی فراہمی ،عوام کی عزت نفس کی حفاظت، مریضوں کو زندگی کے بنیادی سہولیات کی فراہمی ہمارا پارٹی منشور اور ہماری جدوجہد کا مقصد ہے. انسانی زندگی کے بنیادی حقوق کی خاظر صرف اقتدار سے یہ چیزیں حاصل نہیں کئے جا سکتے اور ہم صرف اقتدار کی حصول کیلئے جدوجہد نہیں کر رہے ہیں۔
وزیروں کی موجودگی سے کیا یہاں کے مسائل میں کمی ہوئی ہییہ چیزیں یہ اس وقت ممکن ہے کہ ہمیں اختیار ملے. اگر اختیار ملے تو یہاں کے عوام کے تمام مسائل حل ہونگے.یہ وزارت اور عیاشیاں تو سالوں سے چلی آرہی ہیں لیکن یہاں کے عوام کی زندگی میں کوئی مثبت فرق نہیں آیا ہے۔
پورے بلوچستان میں زندگی کے بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور لوگوں کی زندگیاں محفوظ نہیں ہیں یہاں نہ مسلمان اورنہ کوئی اور فرقہ یہاں محفوظ ہے.روزگار تو دیئے جاتے ہیں لیکن کسی کا عزت نفس اور کسی کی زندگی محفوظ نہیں ہے. ہم اس طرح کے اقتدار کے خواہاں نہیں جہاں ہماری عزت نفس محفوظ نہ ہو۔
بی این پی ایک قومی اور جمہوری پارٹی ہے ہر دور میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں. باپ کے نام سے ایک پارٹی کو لاکر الیکشن کی تیاریاں ہو رہی ہیں لیکن.اس بار 2013کی طرح کسی کو اپنا مینڈیٹ چرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
عوام صرف الیکشن کیلئے تیار نہ ہو جائیں بلکہ شعوری طور پر تیار ہو جائیں. اب اس طرح نہیں چلے گا اگر ہماری مینڈیٹ کو چرایا گیا تو یہاں کے عوام کے ساتھ مل کر سڑکوں پر نکل آئیں اور مینڈیٹ چرانے والوں کے خلاف اپنی آواز کو بلند کریں.بلوچستان کی ترقی کی باتیں ہو رہی ہیں۔
لوگوں کی روزگار کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے. ترقی بجلی گیس اور پانی کے بغیر ناممکن ہے. پانی انسانی زندگی کا ایک اہم جْز ہے لیکن گوادر کی بجلی پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
گوادر کے پیاسے باسیوں کو ہم کس طرح یہ بتا سکیں گے کی گوادر واقعی ترقی کر رہا ہے.اس ترقی کے بدلے میں ہماری قبرستان آباد ہوئے ہیں اور لوگ اپنے علاقوں سے نقل مکانی کرکے چلے گئے ہیں.ترقی کے بدلے اپنی عزت نفس کی مجروح ہونے کے علاوہ نوجوانوں کی بے روزگاری کو برداشت نہیں کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار سرداراختر جان مینگل نے پنجگور میں معروف قبائلی و سیاسی شخصیت اور صوبائی اسمبلی کے سابقہ امیدوارحاجی عبدالغفار شمبے زئی حاجی عبیداللہ بلوچ وقار آسکانی حاجی ناصرکریم.محمد یونس مراد زئی اور سینکڑوں کی تعداد میں اپنے قبائل عزیز و اقارب اور دوستوں کے ساتھ بی این پی عوامی سے استعفی اورنے بی این پی میں شمولیت کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس دوران بی این پی کے مرکزی نائب صدر ولی کاکڑ سی سی ممبر حاجی لشکری رئیسانی،پروفیشنل سیکریٹری ڈاکٹر غفور بلوچ مرکزی جوائنٹ سیکریٹری میر نزیر احمد بلوچ،میر ہمایوں کْرد، سی سی ممبر حاجی زاہد حْسین بلوچ، ضلعی صدر کفایت اللہ بلوچ معروف قبائلی شخصیت حاجی عبدالغفار شمبے زئی نیخطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی اس وقت بلوچستان میں واحدقوم پرست پارٹی ہے جو بلوچستان کے ساحل وسائل کی تحفظ اور بلوچ عوام کی امنگوں کاترجمان ہے۔
بی این پی کی اس سرزمین سے دوستی اور قوم پرستی کے جزبے نے بلوچستان کے عوام کو ایک امید کی کرن دی ہے.بی این پی اس سرزمین پر رہنے والوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کر رہی ہے.بلوچستان کے حقوق اور وسائل کو لوٹنے والے موجود دور کے نام نہادقوم پرست ہیں جنہوں نے قوم پرستی کا لبادہ اوڈھ کر یہاں کے معدینیات اور دیگر وسائل کو لوٹا ہے۔
اگر بلوچ قوم.اس سرزمین پر ایک بہتر زندگی گزارنے کے خواہاں ہیں تو اْن کو سردار اختر کے ہاتھ مضبوط کرنے ہیں.اس وقت سردار اختر جان مینگل واحد قومی لیڈر ہیں جو یہاں کے ساحل وسائل کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
بلوچستان کی پسماندگی میں ہمارا اگر کوئی کردار ہے تو ہم اپنی ماضی پر زرا نظر ڈالیں. بلوچستان خود پسماندہ نہیں ہے بلکہ پسماندہ رکھا گیا یے اور ہم اْن ہاتھوں کو روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں جو بلوچستان کو پسماندہ رکھنے کے زمہ دار ہیں۔
ہم نے تمام جمہوری طرز طریقوں کا آزمایا ہے لیکن پھر بھی یہ پسماندگی ہمیں چھوڈنے والا نہیں.بلوچستان کی پسماندگی کو ختم کرنے کیلئے بناوٹی سیاست دانوں کے کردار کو ختم کرنے اور اصل عوامی نمائندوں کو پارلیمنٹ تک لانا ہے.بلوچ اور بلوچستان پر اعتماد کرنے سے یہاں سے پسماندگی ختم ہو سکتی ہے۔
گزشتہ کئی سالوں سے اس سرزمین کے وسائل کو لوٹنے والوں نے اس سرزمین پر رہنے والوں پر ایک فیصد توجہ نہیں دیا ہے.اس سرزمین پر لوٹ مار اور یہاں ظلم کوروکنے کیلئے ع ایک ایسی سیاسی لیڈر کا ساتھ دینا ہے جو وہ اس کو روک سکے۔
یہ فیصلہ یہاں کے لوگ کر سکیں گے اور یہ کوالٹی صرف سردار اختر جان مینگل میں موجود ہیں.لاہور کے حکمرانوں نے پورے ملک کو لوٹ کر صرف لاہور کو خوبصورت بنایا ہے اور بلوچستان کی سرزمین سے وسائل کو لوٹنے والوں نے ایک بار اس سرزمین کے غیور عوام کی طرف نہیں دیکھا ہے. بلوچستان کے مسائل کیحل کوبلوچستان کے چھوٹے سیاسی پارٹیاں نہیں کر سکتے۔
صحت روزگار و تعلیمی سہولیات کی فراہمی ہماری پارٹی کی ترجیحات ہیں، اختر مینگل
وقتِ اشاعت : May 3 – 2018