|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2014

کوئٹہ +اندرون بلوچستان(نامہ نگاران) بلوچ ورنا موومنٹ کی کال پر کمسن طالبعلم چاکر بلوچ کے اغواء اور مسخ شدہ لاش پھینکنے، لاپتہ افراد کے عدم بازیابی کے خلاف اور شہداء آجوئی ماہ جنوری کے سلسلے میں منگل کے روز خضدار، پسنی، تربت، تمپ، گودار، پنجگور، نال، قلات، خاران، اور مستونگ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مکمل شٹر ڈاون ہڑتال رہی ہڑتال کے دوران ان علاقوں میں تمام تجارتی مراکز اور مارکٹیں مکمل بند رہے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں بلوچستا ن کے علاقے ضلع کیچ سے برآمد ہونے والی کمسن کم عمر طالب علم چاکر بلوچ کی لاش کی برآمدگی اور اس کی شہادت کیخلاف بلوچ ورنہ مومنٹ کی مرکزی کال پر بلوچستان سمیت پنجگور میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی ہڑتال کے دوران شہر کے تمام کاروباری مراکز،دکانیں مارکیٹں تجارتی و مالیاتی بینک سمیت تمام نجی بینک بند رہے سڑکوں پے ٹریفک معمول سے کم رہی کسی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار الرٹ رہے جبکہ تربت میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ، کاروباری ادارے تربت ، مند ،تمپ اور بلیدہ میں چاکر بلوچ کی شہادت ، مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کے خلاف بلوچ ورنا کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، ادھر بلوچ ورنا موومنٹ تنظیم کی کال پر خضدار میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال کمسن چاکر خان بلوچ کے قتل کیخلاف دی کی گئی تھی ہڑتال کے باعث شہر کے تمام چھوٹے اور بڑے کاروباری مراکز بند رہے پٹرول پمپ اور میڈیکل اسٹورز پر تالا لگا دیا جس کی وجہ سے عام شہریوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا جبکہ مختلف دیہی علاقوں سے خریداری کیلئے آنے والے خریداری کئے بغیر واپس لوٹ گئے اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے تاہم کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔