|

وقتِ اشاعت :   May 13 – 2018

حب: نجی سیمنٹ فیکٹری کے قریب مین شاہراہ پر نامعلوم مسلح افراد نے کمپنی میں ایزی لوڈ کی دکان چلانے والے باپ بیٹے کو فائرنگ کرکے قتل کردیا ۔

قتل ہونیوالے باپ بیٹے کا تعلق ہندو کمیونٹی سے تھا جن کی شناخت جے پال اور گریش ناتھ کے نام سے ہوئی قتل کی لرزہ خیز واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہندو کمیونٹی کے افراد سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلا کر مین شاہراہ مختلف مقامات سے بلاک کردی جس کے سبب دونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں ۔

ایس ایچ او حب سٹی نے مظاہرین سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی لیکن مظاہرین نے یہ کہہ کر مذاکرات کرنے سے انکار کردیا کہ واقعہ گڈانی پولیس کی غفلت کے سبب ہوا اس سلسلے میں اعلی پولیس حکام مذاکرات کریں اور قاتلوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائیں ۔

احتجاج کے دوران شرکاء احتجاج نے ایس ایس پی لسبیلہ ایس ایچ او گڈانی کے خلاف نعرے بازی بھی کی احتجاج کے دوران وائس چیرمین میونسیپل کارپوریشن حب یوسف بلوچ بھی پہنچ گئے اور واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کیا بعدازاں ایس ایس پی لسبیلہ محمد ہاشم مہمند ڈی ایس پی حب سرکل جان محمد کھوسہ و دیگر پولیس افسران کے ہمراہ مذاکرات کرنے پہنچے ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس وقوعے کے فوری بعد اس کی تحقیقات کررہی ہے پولیس واقعے کی ٹارگٹ کلنگ اور ڈکیتی دونوں زاویوں سے تحقیقات کررہی ہے بہت جلد ملزمان پولیس کی گرفت میں ہونگے پولیس کو روڈ جام میں الجھانے کے بجائے کیس پر تحقیقات کرنے دی جائے تو جلد ملزمان تک پہنچ جائیں گے ۔

ایس ایس پی کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے مین شاہراہ کھول دی ادھر باپ بیٹے کی لاشیں گھر میں پہنچنے پر کہرام مچ گیا عزیز واقارب دھاڑیں مار کر روتے رہے یہ بھی بتایا جاتا کہ مقتول جے پال پر اس سے قبل بھی قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

ایس ایس پی لسبیلہ محمد ہاشم مہمند نے کہا کہ ہے کہ ہندو قتل کیس میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے ٹارگٹ کلنگ ڈکیتی سمیت دیگر زاویوں پر تحقیقات کررہے ہیں ہندو کمیونٹی کے رہائشی علاقوں میں سیکورٹی مزید سخت کردی ہے ہندو کمیونٹی سمیت شہریوں کے جان و مال کا تحفظ پولیس کی ذمہ داری ہے ۔

بہت جلد اصل ملزمان کو گرفت میں لائیں گے قابل اور محنتی پولیس افسران پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم مسلسل کام کررہی ہے وہ ہندو کمیونٹی ہال میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے وزیراعلی بلوچستان کے مشیر دھنیش کمار مول چند لاسی انجمن تاجران کے خورشید رند سمیت ہندو کمیونٹی کے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

ڈی ایس پی حب سرکل جان محمد کھوسہ ڈی ایس پی سی آئی اے عبدالستار رونجھو ایس ایچ او حب سٹی عطاء اللہ نمانی بھی ایس ایس پی کے ہمراہ تھے ،وزیراعلی بلوچستان میر قدوس بزنجو نے حب میں تاجر کے قتل کیس کا نوٹس لے لیا ۔

وزیر اعلی بلوچستان کے ہدایت پر وزیراعلی بلوچستان کے مشیر برائے اقلیتی امور دنیش کمار پالیانی حب پہچ گئے دنیش کمار پالیانی کا ہندو برادری سے ملاقات ۔مشیر اقلیتی امور وزیراعلی بلوچستان دنیش کمار نے ہندو برادی کی احتجاج ختم کرادیا وزیر اعلی بلوچستان نے اس واقعہ سختی سے نوٹس لیا ہے ، دنیش کمار پالیانی آئی جی پولیس کو ملزمان گرفتار کرنے کا فوری حکم دیا ہے ۔