فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا ورلڈ کپ 2018 میں متنازع فیصلوں سے بچنے اور منصفانہ نتائج کے لیے ریفری کی معاونت کے لیے نیا ٹیکنالوجی سسٹم متعارف کرا دیا ہے۔
ورلڈکپ 2018 کے میچز میں منصفانہ نتائج اور میچز میں تنازعوں سے بچنے کے لیے جدید ترین ٹیکنولوجی پر مبنی ویڈیو اسسٹنٹ ریفری سسٹم(وی اے آر) متعارف کروا دیا گیا۔
اس سسٹم کا اس سے قبل انگلش پریمیئر لیگ کے ساتھ ساتھ جرمنی اور انگلینڈ کی فٹبال لیگز میں بھی تجربہ کیا جا چکا ہے جہاں یہ انتہائی کامیاب اور مقبول ثابت ہوا۔
رواں سال مارچ میں زیورخ میں منعقدہ اجلاس میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی باقاعدہ منظوری لی گئی جہاں تمام اراکین نے اس کو مستقل بنیادوں پر فٹبال میں استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔
یہ پہلا موقع ہو گا کہ فٹبال ورلڈ کپ میں ویڈیو ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا جہاں اس سے قبل 2014 میں برازیل میں منعقدہ عالمی کپ میں گول لائن ٹیکنالوجی استعمال کی گئی تھی۔
یہ ویڈیو اسسٹنٹ ریفری سسٹم روس کے دارلحکومت ماسکو میں انٹرنیشنل براڈ کاسٹنگ سینٹر میں نصب کیا گیا ہے جو روس کے تمام 11 شہروں کے 12 اسٹیڈیمز سے منسلک ہوگا۔
وی اے آر سسٹم میں ایک ویڈیو اسسٹنٹ ریفری ہو گا اور اس کے 3 اسسٹنٹ ہوں گے جو میچ پر کڑی نظر رکھیں گے۔
اس کے علاوہ چار ری پلے آپریٹرز بھی ہوں گے جو کسی بھی ریویو لینے کے لیے ہر طرح سے تیار اور ویڈیو ریفری کو بہترین اینگل فراہم کریں گے جس سے باآسانی نتیجہ اخذ کیا جاسکے گا۔
وی اے آر روم میں فیفا کا رکن بھی موجود ہو گا جو میچ ریفریز کی گفتگو سن سکے گا اور وہ آفیشلز ویب سائٹ پر پوسٹ کرے گا۔
گراؤنڈ میں موجود ریفری کسی بھی وقت کسی بھی مشکل فیصلے کو جانچنے اور مدد کے لیے وی اے آر سے رابطہ کرے گا اور یوں فیصلوں اور میچ کے نتیجوں کو شفاف طریقے سے سرانجام دیا جا سکے گا۔
تاہم اس ٹیکنالوجی کا استعمال محدود ہو گا اور اسے صرف 4 اہم کاموں کے لیے استعمال کیا جائے گا جس میں گول، پینالٹیز، براہ راست ریڈ کارڈ اور کھلاڑی کی غلط شناخت شامل ہے۔
اس ٹیکنالوجی کو 4 شعبوں تک محدود کرنے کا مقصد کھیل کو مستقل خلل سے پاک اور شائقین کی دلچسپی کو برقرار رکھنے کے لیے میچ کے تسلسل کو برقرار رکھنا ہے۔
لیکن اس ٹیکنالوجی کی مدد سے کھیل کو غلط آف سائیڈ یا غیرمنصفانہ گول سے پاک کرنے میں بہت مدد ملے گی جہاں ماضی میں اہم میچوں میں ریفری کے متنازع فیصلوں اور سب سے سے بڑے عالمی مقابلے میں ٹیکنالوجی نہ ہونے کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ماضی قریب میں اس سلسلے میں سب سے بڑا واقعہ 2010 ورلڈ کپ میں رونما ہوا تھا جب انگلینڈ اور جرمنی کے درمیان پری کوارٹر فائنل مقابلوں میچ میں فرینک لیمپرڈ کی گیند گول کے اندر سے باہر آ گئی تھی اور ریفری نے اسے گول دینے سے انکار کردیا۔
اس فیصلے کو عالمی سطح پر کافی تنقید کا نشانہ بنایا تھا گیا تھا کیونکہ یہ انگلینڈ کے عالمی کپ سے اخراج کا اہم سبب بنا تھا لیکن اس متنازع فیصلے کے بعد گول لائن سمیت دیگر ٹیکنالوجی کے فٹبال میں استعمال کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔