ورلڈ کپ میں پرتگال کے افتتاحی میچ سے قبل اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کے ٹیکس چوری کے مقدمے میں ہسپانوی حکام کے معاملات طے پا گئے ہیں اور انہوں نے 2 سال کی معطل شدہ سزا تسلیم کرتے ہوئے جرمانہ ادا کرنے کی حامی بھر لی ہے۔
ریال میڈرڈ کی نمائندگی کرنے والے پرتگالی اسٹار پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال جون میں تقریباً 15ملین ڈالر کا ٹیکس فراڈ کیا۔
رونالڈو جب گزشتہ مرتبہ عدالت میں پیش ہوئے تھے تو انہوں نے ٹیکس چوری کے الزامات قبول کرنے سے انکار کردیا تھا لیکن اس وقت معاملات طے نہیں ہو سکے تھے اور مقدمے کی سماعت ملتوی کردی گئی تھی۔
رونالڈو پر الزام تھا کہ انہوں نے ٹیکس بچانے کے لیے ورجن آئی لینڈ اور آئرلینڈ جیسے مقامات پر موجود کمپنیوں کا استعمال کیا کیونکہ ان ملکوں میں قوانین کے تحت کم ٹیکس ادا کر کے چھوٹ حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ان پر یہ بھی الزام تھا کہ انہوں نے اپنی تصاویر کے حقوق سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی ٹیکس حکام سے چھپائی۔
اس کے علاوہ بھی ان پر مختلف مواقعوں پر اپنے اثاثوں کی صحیح تفصیلات ظاہر نہ کرنے اور ٹیکس چوری کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں جسے رونالڈو یکسر مسترد کرتے رہے ہیں۔
لیکن آج ورلڈ کپ میں پرتگال اور اسپین کے درمیان میچ سے چند گھنٹے قبل رونالڈو کے ہسپانوی حکام سے معملات طے پا گئے ہیں جس کے تحت انہیں معطل شدہ 2سال کی سزا دی گئی ہے۔
رونالڈو کو 21ماہ جیل کی سزا سنائی گئی ہے لیکن جس فرد کا مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو، اسے ہسپانوی قوانین کے مطابق 2 سال سے کم کی سزا پر جیل نہیں بھیجا جا سکتا۔
اسپین کے مالیاتی حکام اور پانچ مرتبہ بیلن ڈی اور جیتنے والے رونالڈو کے مشیر کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں جس کے تحت رونالڈو کو 20ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔
رونالڈو ابتدائی طور پر صرف 5.7ملین ڈالر ادا کریں گے جبکہ بقیہ رقم سود اور جرمانوں کی مد میں وقتاً فوقتاً ادا کی جاتی رہے گی۔
دو سال قبل عدالت نے رونالڈو کے حریف اور ارجنٹائن کے عالمی شہرت یافتہ سپر اسٹار لیونل میسی کو بھی ٹیکس فراڈ کے جرم میں یکساں سزا دینے کے ساتھ ساتھ 20لاکھ یورو جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔