|

وقتِ اشاعت :   June 16 – 2018

ایرانی حکام نے ورلڈ کپ کے لیے کی گئی ورلڈ کپ اسکریننگ کے لیے خواتین سمیت اہلخانہ کو میچز دیکھنے کی اجازت دینے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

تہران کے آزادی اسٹیڈیم کے آفیشلز نے اعلان کیا تھا کہ ایران کے ورلڈ کپ میچز کے لیے خواتین سمیت اہلخانہ کو میچز کے لیے اسٹیڈیم آںے کی اجازت ہو گی جہاں بڑی اسکرین پر میچ دکھانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔

تاہم ایرانی میڈیا کے مطابق ورلڈ کپ میں ایران کے پہلے میچ سے محض چند گھنٹوں قبل یہ فیصلہ منسوخ کردیا گیا اور اس کی تاحال کوئی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔

ایک مقامی صحافی نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں وزارت اسپورٹس سے ایک میسج ملا جس میں کہا گیا ہے کہ عوامی پارکس میں بڑی اسکرینیں لگانے کے منصوبے کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔

تاہم اب اسٹیڈیم کے حکام ایران کے پرتگال اور اسپین کے خلاف میچ سے قبل اجازت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ایران ممکنہ طور پر دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو ورلڈ کپ کے لیے مرد و خواتین کو ایک جگہ جمع ہونے کی اجازت نہیں دیتا اور اسی وجہ سے وہاں شائقین کو عوامی مقامات پر جمع ہو کر میچز دیکھنے کی اجازت نہیں۔