لاہور: بھارت کی طرف سے کل 6 پاکستانی شہریوں کورہا کئے جانے کی اطلاعات ہیں جو واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس آئیں گے۔
بھارت سے کل ممکنہ طور پر رہائی پانے والوں میں 56 سالہ پاکستانی خاتون نسرین اختر بھی شامل ہیں ، نئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانے نے نسرین بی بی کوعائد کیا گیا جرمانہ ادا کردیا ہے جب کہ دیگر تمام قانونی تقاضے بھی پورے ہوچکے ہیں، نسرین اختر کا تعلق لاہور سے ہے وہ 2006 میں عرس میں شرکت کے لئے بھارت گئی تھیں جہاں ان پرمنشیات اسمگل کئے جانے کا الزام لگا کرجیل بھیج دیا گیا ، نسرین اختر جگر، دمہ اورہائی بلڈپریشرکی مریض ہیں اوراس وقت امرتسر کے ٹرانزٹ سینٹرمیں وہیل چیئرپرزندگی گزاررہی ہیں۔
پاکستان کی مختلف جیلوں میں 457 بھارتی قیدی موجودہیں جن میں 58 سویلین جبکہ 399 ماہی گیرشامل ہیں جب کہ بھارت کی مختلف جیلوں میں قید پاکستانیوں کی تعداد 345 ہے جن میں 250 سویلین اور95 ماہی گیرشامل ہیں۔
رواں سال مارچ میں پاکستان اوربھارت کے سفیروں نے 70 سال سے زائدعمرکے قیدیوں ،خواتین ، بچوں اورذہنی معذورقیدیوں کی رہائی پر اتفاق کیا تھا، پاکستانی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے تین درجوں میں قیدیوں کی رہائی پراتفاق کیا تھا جن میں 70 سال سے زائدعمرکے قیدی ، ذہنی معذور اورخواتین شامل ہیں ، اس حوالے سے دونوں ممالک کے مابین جوڈیشنل کمیٹی میکنزم کی بحالی اورجیلوں میں قید معذورقیدیوں کے طبی معائنے کی جانچ کے لئے دوروں کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیاتھا تاہم اس پرابھی تک عمل درآمدنہیں ہوسکا ہے۔