جمعرات کو روس میں فیفا ورلڈ کپ میچوں میں سب سے اہم میچ ارجنٹینا کا تھا۔ کروشیا کے ساتھ میچ سے قبل ارجنٹینا کے کپتان لیونل میسی پر شدید دباؤ تھا۔
ارجنٹینا کی ٹیم میسی کی جانب دیکھ رہی تھی اور میسی کو اپنا پہلا میچ بھلانا تھا جس میں وہ پنلٹی پر گول کرنے میں ناکام رہے۔
لیکن جمعرات کو کروشیا کے خلاف میچ میں ارجنٹینا کی ٹیم کی باڈی لینگوئج ہی تبدیل تھی۔ کروشیا نے ارجنٹینا کو تین صفر سے شکست دے کر اپنے آپ کو تو اگلے راؤنڈ میں لی گئی لیکن میسی کی ٹیم کو ورلڈ کپ سے باہر کرنے کے دہانے تک پہنچا گئی۔
ارجنٹینا کی تقدیر اس کے ہاتھ میں نہیں
ارجنٹینا کروشیا کے خلاف تین صفر سے ہارا اور آئس لینڈ کے خلاف میچ ایک، ایک سے برابر رہا۔ نائیجیریا کے خلاف بڑے مارجن سے جیتنا بھی کافی نہیں ہو گا۔
اگر آئس لینڈ نائیجیریا کو جمعہ کو ہونے والے میچ میں شکست دے دیتا ہے تو آئس لینڈ کو دوسرے راؤنڈ میں جانے کے لیے کروشیا کے خلاف صرف میچ برابر کرنا ہو گا۔
کروشیا 1998 کے بعد پہلی بار دوسرے راؤنڈ میں پہنچی ہے۔ اس سے قبل کروشیا نے 1998 میں پہلی بار ورلڈ کپ کھیلتے ہوئے کوارٹر فائنل میں جرمنی کو بھی تین صفر سے شکست دی تھی۔
ارجنٹینا کے خلاف گولوں کا آغاز انہی کے گول کیپر کی وجہ سے ہوا جب اس نے گیند کلیئر کرنے کی کوشش میں گول کے سامنے کھڑے کروشیا کے کھلاڑی کو گیند دے دی۔
اس گول کے بعد ارجنٹینا دباؤ ہی میں رہی اور اس کا فائدہ کروشیا نے اٹھایا۔
1958 میں چیکوسلوواکیا کے خلاف چھ ایک سے شکست کے بعد ارجنٹینا کی یہ شکست سب سے بدترین ہے۔ دوسری جانب 1974 کے بعد سے اس ورلڈ کپ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ارجنٹینا اپنے پہلے دونوں میچ جیتنے میں ناکام رہی ہے۔
میسی کی پرفارمنس اس بات سے واضح ہے کہ آئس لینڈ کے خلاف میچ میں میسی نے گول کرنے کی 11 کوششیں کیں، لیکن کروشیا کے خلاف میچ میں ان کی پہلی کوشش 64 ویں منٹ میں کی گئی۔
روس میں جاری ورلڈ کپ میں گول کرنے کی سب سے زیادہ کوششیں میسی نے ہی کی ہیں یعنی 12 لیکن وہ گول کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
’ڈنمارک کھلاڑی تھکے ہوئے تھے‘
فیفا ورلڈ میں جمعرات کو کھیلے جانے والے میچ میں آسٹریلیا اور ڈنمارک کا مقابلہ ایک ایک گول سے برابر رہا۔
اس میچ کے بعد ڈنمارک کے کوچ ایج پاریڈ نے کہا کہ ان کے کھلاڑی تھکے ہوئے لگ رہے تھے۔
’جیسے جیسے میچ آگے بڑھا میں دیکھ سکتا تھا کہ کھلاڑی تھکتے جا رہے تھے۔ ہم نے متبادل کھلاڑی بھی گراؤنڈ میں بھیجے تاکہ کچھ تیز کھیلا جا سکے لیکن نہیں ہو سکا۔‘
انھوں نے اعتراف کیا کہ وہ گیند پر قابو نہیں رکھ سکے اور ان پر کچھ زیادہ ہی جوابی حملے ہوئے جس کے باعث کھلاڑیوں کو بہت بھاگنا پڑا۔
’ہماری توانائی اس میں بہت صرف ہوئی لیکن یہ ورلڈ کپ ہے جو بہت سخت ہوتا ہے۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا ایک اچھی ٹیم ہے اور فرانس خوش قسمت تھی کہ اس نے آسٹریلیا کو دو ایک سے شکست دی۔
ورلڈ کپ کی تاریخ میں آسٹریلیا دوسری ٹیم ہو گئی ہے جس نے متواتر تین گول پنلٹی سے کیے ہیں۔ 2006 سے 2010 کے ورلڈ کپ میں گھانا پہلی ٹیم تھی جس نے متواتر تین گول پنلٹی پر کیے۔
پیرو کا سفر ختم، شائقین کی غیرموجودگی سے رونقیں ماند پڑیں گی
فرانس نے پیرو کو ایک صفر سے شکست دے کر پیرو کو ورلڈ کپ سے باہر کر دیا ہے اور خود دوسرے راؤنڈ میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔ لیکن پیرو کے باہر نکل جانے سے ورلڈ کپ کی رونقیں کچھ ماند پڑ جائیں گی۔
فرانس کی جانب سے میچ کا واحد گول کیلیئن ماپے نے کیا۔ اس گول کے ساتھ وہ فرانس کی جانب سے کسی بھی بڑے ٹورنامنٹ میں گول کرنے والے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے ہیں۔ ان کی عمر 19 سال اور 183 دن ہیں۔
روس میں پیرو کے تقریباً 43 ہزار شائقین موجود ہیں جو اپنی ٹیم کے ہر میچ میں اپنے منفرد سٹائل، رنگوں اور شور سے میچ کی رونق کو چار چاند لگا دیتے تھے۔
گذشتہ آٹھ ورلڈ کپ میچوں میں پیرو کوئی میچ نہیں جیت سکا جب اس کو چھ میں شکست ہوئی اور دو برابر رہے۔
فرانس اپنے آٹھ ورلڈ کپس میں سے چھ میں ناک آؤٹ راؤنڈ تک پہنچی ہے جبکہ وہ 2002 اور 2010 میں پہلے راؤنڈ ہی میں باہر ہو گئی تھی۔
پیرو نے 2018 ورلڈ کپ کے میچوں میں گول کرنے کے لیے 27 کوششیں کیں جس میں وہ گول کرنے میں ناکام رہے۔ ان سے زیادہ مراکش نے گول کی کوششیں کی یعنی 28 اور وہ بھی ناکام رہی۔