|

وقتِ اشاعت :   June 25 – 2018

یاکاترنبرگ: فیفا ورلڈ کپ کی رپورٹنگ کرتے ہوئے ایک اور خاتون رپورٹر کو جنسی ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا تاہم خاتون رپورٹر نے بھی بدسلوکی کرنے والے شخص کو خوب کھری کھری سناڈالی۔

روس ان دنوں فیفا ورلڈکپ 2018 کی وجہ سے خبروں کی زینت بناہوا ہے جہاں دنیا بھر سے مداح اپنے پسندیدہ فٹبالرز کو دیکھنے کے لیے پہنچ رہے ہیں اور ایسے میں عوام کو پل پل کی خبروں سے باخبر رکھنے کے لیے میڈیا کے نمائندے بھی وہاں موجود ہیں تاہم لائیو رپورٹنگ کے دوران خواتین رپورٹرز کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

چند روز قبل ’ڈی ڈبلیو‘ کی خاتون رپورٹر جولیٹ گونزالیز کو لائیو رپورٹنگ کے دوران قریب ہی موجود ایک شخص نے گال پر بوسہ لے کر جنسی طور پر ہراساں کیا اوروہ لائیو ہونے کی وجہ سے کچھ نہ کرسکیں۔

آج ایک اور واقعہ پیش آیا جب برازیل سے تعلق رکھنے والی خاتون رپورٹر جولیا گیوماریس لائیو رپورٹنگ کررہی تھی کہ اس دوران ایک شخص نے ان کے گال پر بوسہ لینے کی کوشش کی لیکن خاتون رپورٹر فوراً ہی پیچھے ہٹ گئیں اور انہیں خوب کھری کھری سنائیں۔

جولیا نے نامعلوم شخص پر اپنا غصہ اتارتے ہوئے کہا کہ ایسا دوبارہ کبھی مت کرنا، جس پر اس شخص نے معافی بھی مانگی مگر پھر بھی خاتون رپورٹر کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا اور وہ مسلسل اس شخص پر چلاتے ہوئے کہہ رہی تھیں کہ میں تمہیں ہرگز ایسا نہیں کرنے دوں گی کیوں کہ یہ تمہارا حق نہیں ہے، اور ایسا کرنے کے بجائے تمہیں خواتین کی عزت کرنی چاہیے۔

بعد ازاں ایک اور ٹی وی کو انٹریو دیتے ہوئے خاتون رپورٹر کا کہنا تھا کہ برازیل میں مجھے ایسے واقعات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا مگر یہاں دوسری بار مجھے ہراساں کیا گیا ہے، پچھلی بار تو میں خاموش رہی مگر اس بار مجھے رد عمل دینا پڑا کیوں کہ ان لوگوں کو ایسے سمجھ نہیں آتی تاہم یہ افسوسناک بات ہے اور اب میں خود کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہوں۔