نیزنی نوگوروڈ: 36 برس بعد افریقی ٹیمیں فٹبال ورلڈ کپ کے پہلے راؤنڈ سے باہر ہوگئیں۔
سینیگال کی رخصت نے خطے کی فٹبال کی مایوسیوں کوگہرا کردیا، افریقی ٹیموں کیلیے 1982 کے بعد پہلا موقع ہے جب افریقہ کی کوئی بھی ٹیم پہلا مرحلہ عبور نہیں کرپائی، 36 برس قبل اسپین میں منعقدہ ورلڈ کپ میں بھی افریقہ کی ٹیمیں ابتدائی میچز کھیل کر وطن واپس لوٹ گئیں تھیں۔ اگرچہ اس بارعالمی کپ میں محمد صلاح ( مصر) اور ساڈیو مینی ( سینیگال ) جیسے معروف اسٹارز ایکشن میں دکھائی دیے۔
افریقہ سے شریک تمام پانچویں ٹیمیں پہلے راؤنڈ سے رخصت ہوگئیں، تین ورلڈ کپ میں آئیوری کوسٹ کی نمائندگی کرنے والے ڈیڈائر ڈروگبا نے اس صورتحال پر کہا کہ روسی ایونٹ افریقن ٹیموں کیلیے بڑا دھچکا ہے، ہمیں اس نوعیت کے بڑے ایونٹس میں کامیابی کیلیے دوبارہ اپنی حکمت عملی کا جائزہ لینا ہوگا، ڈروگبا نے مستقبل کے ایونٹس میں یورپیئن ٹیموں کی ہمسری کرنے کیلیے بہتر اسٹرکچر اور پلاننگ میں معاونت کرنے کی درخواست بھی کی، روس میں جاری ورلڈ کپ میں تین ٹیمیں مصر، مراکش اورتیونس اپنے تیسرے گروپ میچز سے قبل ہی ٹرافی کی دوڑ سے باہرہوچکے تھے۔
نائیجیریا کوارجنٹائن نے واپسی کا پروانہ تھمادیا جبکہ سینیگال کی ٹیم کولمبیا سے اختتامی گروپ میچ میں ناکامی کے بعد باہر ہوگئی، مصرتینوں میچز میں ناکام رہی، تیونس اور مراکش نے عمدہ کھیل پیش کیا لیکن ان کی قسمت نے یاوری نہیں کی، نائیجیریا اور سینیگال کی بھی آگے نہیں بڑھ پائے۔افریقی ٹیمیں اپنے مجموعی طور پر 15 میچز میں 3 فتوحات سمیٹ پائیں، اس سے قبل تین افریقی ٹیمیں ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنلز تک پہنچ پائی ہیں، کیمرون نے 1990، سینیگال نے 2002 اور گھانا نے 2010 میں اس مرحلے تک رسائی پائی، واضح رہے کہ 2026 میں ٹیموں کی تعداد 32 سے بڑھاکر48 کی جائیں گی، جس کے بعد افریقی ٹیموں کی تعداد بھی 5 سے بڑھ کر 9 ہوں گی۔