|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2018

حب: بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ NA272 اور PB50 کے امیدوار جام کمال خان نے الیکشن مہم کا آغاز کردیا صنعتی شہر حب میں الیکشن آفس کا افتتاح کردیا ۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے خصوصا اساتذہ کی کمی ہے اساتذہ کی تعداد بڑھانی پڑیگی لسبیلہ میں الحمد اللہ کافی حد ہم نے تعلیم پر کام کیا ہے مگر مزید کام کی ضرورت ہے یہاں لوگوں میں تعلیم کے رجحان کی کمی ہے ۔

حب میں پانی کی کمی کے سوال پر جام کمال خان نے کہا کہ پانی کا مسئلہ صرف حب کا نہیں گوادر اور کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان کا مسئلہ ہے حب میں پھر بھی الحمد اللہ ڈیم ہے البتہ ابھی موسم نے تھوڑا ساتھ نہ دیا بارشیں نہیں ہوئی لیکن پھر بھی اتنا سنگین مسئلہ نہیں ہے حب ڈیم سے پانی کی چوری جو لسبیلہ کینال سے ہورہی ہے اسکو روکنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی مخالفین کیلے ایک چلینج بن گیا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے مخالفین تاریخ کا سب سے بڑا اتحاد کررہے ہیں بلوچستان میں کبھی بھی اتنے بڑے سیاسی اتحاد نہیں ہوئے ہیں۔

جام کمال خان نے کہا کہ حب شہر آبادی میں اضافے کی وجہ سے ایم پی اے فنڈز سے بہتر نہیں ہوسکتا اسکی آبادی بڑھ گئی ملک کے مختلف علاقوں سمیت خود بلوچستان کے مختلف علاقوں لوگ آکر یہاں آباد ہیں تو اس لیے حب شہر کیلے ایک نیا طریقہ لانا پڑیگا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے لوگو مذہب کے نام سے یا قوم و نسل کے نام پر ووٹ لیتے تھے مگر بلوچستان عوامی پارٹی نے اسکو رد کردیا ہے اب کام کرنا ہوگا جو کام کریگا اسکو ووٹ ملے گا ہمارا pb49 پر ہمارا امیدوار سردار محمد صالح بھوتانی ہیں ہم اسکی حمایت کرتے ہیں باقی قومی اسمبلی کی نشست NA272 پر انکے بھائی کی بات ہے تو وہ انکا جمہوری حق ہے الیکشن میں حصہ لیں بلکہ وہ الیکشن کمپین اور سیاسی اتحاد بھی کررہے ہیں ۔

بلوچستان عوامی پارٹی الحمد اللہ مضبوط پوزیشن میں ہے ابھی تک کسی جماعت سے اتحاد نہیں ہوا البتہ اگر کہیں ضرورت پڑی تو سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرینگے ایک سوال کے جواب میں سربراہ بی اے پی نے کہا کہ سابق وزیر اعلی کا حب پیکیج ہمیں دکھائی نہیں دیتا کہاں ہے حب کی حالت سب کے سامنے ہے اس موقع پر بی اے پی کے کارکنان نے حب پہنچنے پر انکا شاندار استقبال کیا۔