تربت: تربت سمیت ضلع کیچ میں بجلی کی صورت حال بد تر، تین دنوں سے مسلسل 22گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے سبب شہریوں کی معمولات سخت متاثر ہیں، تربت میں چار صوبائی اور قومی اسمبلی کی ایک نشست کے لیئے 60سے زیادہ سیاسی و غیر سیاسی اور آزاد امیدوار الیکشن میں اپنی جیت کے لیئے عوام کے در پر دستک دے رہے ہیں ۔
مگر بلند و بانگ دعوؤں کے برعکس کسی ایک کے ایجنڈے میں بجلی کا مسلہ شامل نہیں نا عوام کی طرف سے انتخابی امیدواروں کو بجلی جیسی بنیادی مسلے کے بارے سوال کیا جارہا ہے۔
تربت میں گزشتہ تقریبا ایک سال سے بجلی کا مسلہ انتہائی گھمبیر شکل اختیار کرگیا ہے مگر اس کی درستگی کے لیئے نا حکومتی سطح پر کوئی قدم اٹھایا گیا ہے نا ہی عوام اپنے اس بنیادی حق کے حصول کے لیئے آواز اٹھا چکے ہیں حتی کہ 25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں ضلع کیچ کی چار صوبائی نشستوں سمیت قومی اسمبلی کی ایک نشست کے لیئے 60سے زیادہ مرد و خواتین سیاسی و غیر سیاسی اور آزاد امیدوار میدان میں ہیں ۔
جبکہ تمام امیدوار روزانہ ہر گاؤں اور دیہات میں الیکشن مہم کے لیئے عام لوگوں سے جا کر ملاقات بھی کررہے ہیں لیکن جہالت اور مفاد پرستی کے شکار عام شہری بھی اس سنگین نوعیت کے بنیادی مسلے پر امیدواروں سے سوال کرنے کے بجائے محض نوکری یا معمولی مراعات طلب کررہے ہیں۔
ضلع کیچ سمیت تربت میں گزشتہ تین دنوں سے مسلسل 22گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ چل رہی ہے لیکن اس پر بھی عام شہریوں سمیت ووٹ کے طلب گار امیدواروں پر سکوت طاری ہے اس سے محسوس ہوتا ہے کہ عام شہری ہوں یا ووٹ کے طالب امیدوار کسی کے لیئے بنیادی مسلے اہم نہیں رہے بلکہ دونوں فریق اپنی بساط کی حد تک مراعات اور مفادات کے کھیل کا حصہ ہیں۔
عجب طرفہ تماشا یہ بھی ہے کہ امیدوار چاہے سیاسی ہوں یا غیر سیاسی اپنے مخصوص مجالس میں اپنی کامیابی اور مخالفین کے متعلق سارا دن ٹوٹل لگاتے ہیں جبکہ بالاکل اسی طرح عام شہری چائے خانوں، ہوٹلوں ، دفاتر حتی کہ اپنے دکانوں میں بیٹھ کر دیگر تمام مسائل سے بیگانہ آئندہ الیکشن پر رائے زنی کرتے تجزیہ لگاتے اور مفت کے ماہرانہ مشورہ دیتے پھرتے ہیں ۔
عام شہریوں کی جانب سے بنیادی مسائل کے بجائے وقتی مفادات اٹھانے ، مراعات لینے اور معمولی نوعیت کے لالچ سے فائدہ اٹھا کر الیکشن لڑنے والے امیدوار بھی خود کو اہم نوعیت کے بنیادی مسائل سے الجھانے کے بجائے لوگوں میں سولر سسٹم بانٹنے ، واٹر بور لگانے، چند ہزار روپے دے کر ووٹ خریدنے یا نوکری کالا لچ دے کر آسان تریں راستے کا انتخاب کررہے ہیں ۔
گزشتہ تین دنوں سے تربت شہر سمیت پورے ضلع کیچ میں مسلسل22گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے علاوہ ہر پانچ منٹ کے وقفے سے ٹرپنگ معمول کا حصہ بن گیا ہے مگر عام شہری، منتخب بلدیاتی نمائندے اور انتخاب لڑنے کے خواہش مند امیدوار وں پر اس معاملے میں سکوت چھا گئی ہے۔ اس وقت تقریبا 60سے زیادہ امیدوار اپنے انتخابی منشور کے ساتھ ووٹ لینے کے لیئے در در دستک دے رہے ہیں مگر افسوس کا مقام ہے کہ کسی ایک کے پاس بجلی کی بہتر فراہمی کا منصوبہ موجود نہیں ہے ۔
مکران ڈویژن میں چوتھے روز بھی بجلی غائب عوام بے حال
وقتِ اشاعت : July 6 – 2018