|

وقتِ اشاعت :   July 6 – 2018

حب: بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ اور این اے 272 لسبیلہ /گوادر کے امیدوار جام کمال خان نے حب میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کے ناروا سلوک کی وجہ سے ہمیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا پڑا پچھلی وفاقی حکومت نے بلوچستان کے حوالے سے صرف تین لوگوں میرحاصل خان بزنجو، محمود خان اچکزئی اور جمعیت کی سنی اور کسی کی نہیں سنی۔

انہوں نے کہا کہ بھوتانی اور جام اتحاد پر ہم کام کرکے لسبیلہ کے لوگوں کو ان کا حق دلانے اور لسبیلہ تمام وسائل فراہم کرینگے لسبیلہ کی سیاست میں مخالفین نے اپنا رول پلے کیا جس کی وجہ سے اتحاد نہ ہوا اور لسبیلہ کی عوام کو کافی نقصان اٹھانا پڑا آج ہمارا اتحاد ووٹ کی ایک پرچی پر نہیں ہے ہمارا سات ملکی سطح پر ہے۔

ہمارا اتحاد ہمیشہ قائم ودائم رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ تھا کہ حب ٹاؤن کمیٹی میں اتنے فنڈز موجود تھے کہ آج وہ فنڈز پورے نہیں ہوتے کچھ سازشوں کے تحت لسبیلہ کے فنڈز کو وفاق میں منتقل کیا گیا اب لسبیلہ صوبے میں سب سے زیادہ ٹیکس دہندہ ضلع ہے مگر وفاق کی طرف سے فنڈز نہ ملنے کی وجہ کنڈرات میں تبدیل ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حب ایک بڑا شہر بن گیا شہر کی آبادی کو دیکھ کر کہتا ہوں کہ اب یہ شہر ایک ایم پی اے کے فنڈز سے حب کی حالت تبدیل نہیں کرسکتے اگر ہمارے فنڈز سے شہروں کی حالت بدل نہیں سکتی تو لسبیلہ کی عوام اپنا حق مانگنا چھوڑ نہ دیں جام بھوتانی اتحاد سے لسبیلہ کی حالت اقتدار میں آکر تبدیل کردیں گے حب کوئٹہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے اور پاکستان کو زیادہ ریونیو لسبیلہ سے جارہا ہے۔

لسبیلہ میں فیکٹریاں اور زراعت کے ساتھ ساتھ دیگر وسائل موجود ہیں انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی کم اکثریت پر ان کا چئیرمین بنایا کیونکہ ہم نے ایک وعدہ کیا جو نبایا نیشنل پارٹی نے ڈھائی سال حکومت کی مگر بلوچستان سمیت لسبیلہ میں کو ئی عوامی کام نہیں ہوا ہماری بھی جماعت اقتدار میں وفاق میں رہا مگر ہم نے بھی لسبیلہ کی عوام کو کچھ نہیں دیا۔پانچ سالوں میں پانچ ارب خرچ ہوئے مگر جو اسکیمات تھیں وہ دس سال پہلے کی تھی۔

جام کمال خان نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو جو زمہ داری دی اس زمہ داری کو مخلصی سے نباکر بلوچستان کے عوام کو بہتر مستقبل فراہم کریں گے لوگ سوشل میڈیا پر کہتے ہیں کہ باپ پارٹی میں لوگ نہیں ہیں تو آج اس پنڈال میں لوگ نہیں تو کیا ہیں ہم دوسرے شہروں سے لوگ نہیں لاتے یہ لسبیلہ کی عوام ہے دوسری جماعتوں کیلوگ جوق در جوق شامل ہورہے ہیں کیوں کہ باپ پارٹی بلوچستان میں ابھرتی ہوئی پارٹی بن کر آئندہ حکومت میں آئے گی۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے نامزد امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 49 کے امیدوار سردار محمد صالح بھوتانی نے کہا کہ جام بھوتانی کی اتحاد پر عوام نے خوشی کا اظہار کیا یہ اتحاد لسبیلہ کی عوام کے لیے کیا ہے کچھ لوگ اس اتحاد میں دراڑھے پیدا کر رہے ہیں مگر ان کو منہ کی کھانی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک سے ویسٹرن روٹ کا وعدہ کیا گیا مگر وہ دوسرے صوبے میں بنائی جاری ہے سی پیک کی باتیں کی جاری ہے مگر گوادر میں عوام کے لیے پینے کا پانی تک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ باپ پارٹی ہم نے جام پر اعتماد کر کے بنائی اور جام کمال سے بہتر باپ پارٹی کی سربراہی کوئی نہیں کرسکتا.انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ کسی کے اشارے پر باپ۔پارٹی بنائی گئی ہیں مگر ان کو پتہ نہیں کہ بلوچستان کے عوام کی محبت شامل ہیں اس پارٹی میں بہت ہی طاقتور لوگ موجود ہیں۔

جام کمال کی کامیابی لسبیلہ کی عوام کی کامیابی ہے انہوں نے کہا کہ جام بھوتانی کے درمیان مخالفین نے دراڑے پیدا کی مگر آج اتحاد کے بعد مخالفین کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں مگرمچھ کے آنسو بہانے والے خود گریبان میں جھانک کر دیکھیں گے اگر اچھے کام کریں تو کامیابی ملے گی صرف نعرے بازی نہ کریں عوام پچیس جولائی کو گائے پر ٹپے پرٹپا لگا کر کامیاب کریں ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی عناصر اپنی دکانداری چمکانے کے لیے لسبیلہ کے عوام کو ورغلا رہے ہیں مگر ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد ہوکر اپنا ایک ہی سچا اور کامیاب لیڈر منتخب کریں اس جلسے میں باہر کا کوئی فرد نہیں سب لسبیلہ کی عوام ہے گائے آپ کو دودھ بھی دے گی اور مکھن بھی کھلائے گی جس کی کامیابی لسبیلہ کی عوام کی۔

کامیابی ہے جلسہ سے بی اے پی کے نامزد امیدوار حلقہ پی بی 50 پرنس احمد علی بلوچ نے کہا کہ جب ہم کوئٹہ میں تھے تو لسبیلہ کی عوام کے لیے بات کرتے۔تھے جب بھی کوئی لسبیلہ کی بات ہوتی تو کبھی بھوتانی صآحب رکاوٹ تھے تو کبھی ہم تو اس معاملے کو مدنظر رکھ کر جام بھوتانی کا اتحاد ہوا اور باپ پا رٹی کا قیام میں لایا گیا۔

انہوں نے کہا بی اے پی انشاء اللہ پچیس جولائی کو کامیاب ہوکر لسبیلہ کے عوام کی مایوسی کو ختم کیا جائے گا پچیس جولائی کا سورج صرف اور صرف گائے کے۔نشان پر مہر کا نکلے گا جام بھوتانی کے اتحاد کو مظبوط رکھنے کے لیے عوام بھرپور ساتھ دے. جلسہ عام سے بی اے پی کے رہنماؤں محمد انور رونجھو و دیگر نے بھی خطاب کیا. جلسہ میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔