کرخ : بی این پی عوامی کے مرکزی صدر میر اسرار اللہ خان زہری نے کہا کہ صاف شفاف انتخابات نظر نہیں آرہے لگتا ہے الیکشن کے بجائے سلیکشن کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے موجودہ حالات میں سیاسی پارٹیوں کو بلوچستان میں امن امان کے حوالے سے الیکشن مہم چلانے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔
بلوچستان میں جمہوری اصولوں کے برعکس دھونس دھمکی زیادہ ہے جمہوری عمل میں عوام کو با اختیار ہونا چاھے ہمارا مرضی اور پارٹی کا خواہش تھا کہ الیکشن میں بی این پی کے ساتھ اتحاد ہو لیکن بی این پی کو ایک جماعت نے ہائی جیک کیا کیا وجہ تھا کہ بی این پی کو ہمارے ساتھ اتحاد کرنے نہیں دیا گیا یہ وقت بتائے گا اربوں روپے عوام کے نام پر آے لیکن یہ عوام کی ترقی فلاح بہبود پر خرچ ہونے کے بجائے چند لوگوں کے جیب کی نظر ہو گئے ۔
ان خیالات کا اظہار کرخ میں بات چیت کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ بی این پی اقتدار میں آ کر امن امان تعلیم صحت روزگار کی فراہمی پر ہنگامی بنیادوں پر کام کرے گی پانی پورے صوبہ کا مسئلہ ہے اس کے حل کے لئے جامعہ منصوبہ بندی کے تحت کام کیا جاؤ گا۔
انہوں نے کہا کہ اربوں روپے عوام کے نام پر آے لیکن سب غبن اور جیبوں کی نظر ہو گئے کرخ سمیت خضدار میں عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں کرخ میں ترقی تو نظر نہیں آتا علاقہ پہلے کی طرح پسماندہ نظر آتا ہے لیکن چند ایک ضرور کرپشن کے زرئیعہ خوش حال ہو ہیں ۔
ان کا احتساب عوام ووٹ کے زرئیعہ کرے گا عوام کے شمسی پلیٹ ھینڈ پمپ کے زرئیعہ بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا انشاء اللہ عوام کی حمایت اور ووٹ کی طاقت سے بی این پی عوامی 25 جولآئی کو کامیابی حاصل کرے گی ۔
دریں اثنا بی این پی عوامی کے مرکزی صدر میر اسرار الل خان زہری کرخ کا دو روزہ دورہ مکمل کیا اور انتہائی مصروف دن گزارے تھام شہروں میں پارٹی میٹنگز میں شرکت کی ان کے ہمراہ بی این پی عوامی تحصیل کرخ کے صدر سردار زادہ میر مختیار ساسولی جنرل سیکریڑی منظور اخوند ڈاکٹر جمال خان جاموٹ ٹکری محمد رضا شاہوانی محمد نواز اخوند مسعود اخوند عبدالخالق ایڈوکیٹ محمد اسماعیل چھٹہ دیگر تھے۔
صاف شفاف انتخابات نظر نہیں آ رہے سلیکشن کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، اسرار زہری
وقتِ اشاعت : July 19 – 2018