|

وقتِ اشاعت :   July 25 – 2018

تربت:  تربت کے چار صوبائی اور قومی اسمبلی کی ایک نشست پر آج کانٹے دار مقابلے کاامکان۔ قومی اسمبلی کی نشست کے لیئے بی این پی کے واجہ جان محمد دشتی، بی این پی عوامی کے سید احسان شاہ اور نیشنل پارٹی کے واجہ ابولحسن کے درمیان سخت مقابلے کاامکان ہے۔

صوبائی اسمبلی46پر سید احسان شاہ اور نیشنل پارٹی کے قاضی غلام رسول کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ متوقع ہے، آخری مرحلے میں ڈرامائی تبدیلی ہوسکتی ہے جبکہ پی بی47میں اصل مقابلہ بی اے پی ، آزاد امیدوار لالہ رشید اور بی این پی عوامی کے درمیان متوقع ہے ۔

آج ہونے والے عام انتخابات میں ضلع کیچ کی چار صوبائی اسمبلیوں سمیت قومی اسمبلی کی ایک نشست پر مختلف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے مابین سخت مقابلے کا امکان ہے۔ قومی اسمبلی کی ایک نشست پر بی این پی ، عوامی، نیشنل پارٹی، متحدہ مجلس عمل اور آزاد امیدوارمیدان میں ہیں لیکن اصل مقابلہ بی این پی کے واجہ جان محمد دشتی ، نیشنل پارٹی کے واجہ ابولحسن اور عوامی کے سید احسان شاہ کے درمیان متوقع ہے۔

خیال کیا جارہا ہے کہ پی بی46کے علاوہ اگر دیگر حلقوں میں صاف و شفاف پولنگ ہوئی تو واجہ جان محمد دشتی یہ مقابلہ جیت جائینگے اگر دیگر حلقوں میں ممکنہ گڑ بڑ کے سبب پولنگ ڈسٹرب ہوئے تو سارا دارومدار پی بی46پر رہے گاجس میں اصل مقابلہ نیشنل پارٹی کے واجہ ابوالحسن اور بی این پی عوامی کے سید احسان شاہ کے درمیان ہوگا۔

پی بی46میں بی این پی عوامی کے سید احسان شاہ اور نیشنل پارٹی کے قاضی غلام رسول کے درمیان ون ٹو ون مقابلے کاامکان ظاہر کیا جارہا ہے اس نشست پر بی این پی عوامی اپنی مضبوط پوزیشن کا دعویدار ہے لیکن سیاسی حلقوں کے مطابق نیشنل پارٹی آخری وقت گیم چینج کرنے کی پوزیشن رکھتی ہے ۔

پی بی47میں سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے مابین سخت تریں مقابلے کا امکان ہے ۔ اس نشست پر بی اے پی کے میر رؤف رند ، بی این پی عوامی کے معتبر برکت رند ، نیشنل پارٹی کے کہدہ عزیز، آزاد امیدوار لالہ اورماجد اسحا ق دشتی مقابلے میں ہیں جبکہ اصل مقابلہ میر رؤف رند، معتبر برکت رنداور لالہ رشید دشتی کے درمیان متوقع ہے تاہم کسی امیدوار کی حتمی پوزیشن کے متعلق آخر تک کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ 

اس کے علاوہ پی بی48اور پی بی45میں ممکنہ گڑ بڑ کا خدشہ زیادہ ظاہر کیا جارہا ہے تاہم اگر شفاف الیکشن ہوئے بھی تو پی بی48میں بی این پی عوامی کے میر اصغر رند اور بی این پی مینگل کے میر حمل کے درمیان مقابلہ ہوگا تاہم ممکنہ طور پر سابق ایم پی اے حاجی اکبر آسکانی کے حق میں نتیجہ آسکتا ہے یہ بھی خارج از امکان نہیں ہے۔

پی بی45میں بھی اگر گڑ بڑ کے سبب ڈسٹربنس نا ہوئی تو مقابلہ بی اے پی کے میر ظہور احمد بلیدی، بی این پی کے میر انور بلیدی او رآزاد امیدوار عزیز آسکانی کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا اس نشست پر کسی امیدوا ر کی پوزیشن کو دوسرے کے مقابلے میں برتر نہیں کہا جاسکتا۔ 

سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق ضلع کیچ کی مختلف نشستوں پر کئی امیدوار محض ٹھپہ ماری اور دھاندلی کے علاوہ مختلف امیدوں کے سہارے جیتنے کی چاہ لیئے بیٹھے ہیں جن کے امکانات بہت کم ہیں۔