خضدار : جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر سنیٹر مولانا فیض محمد نے کہا ہے کہ بلوچستان میں متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کی کامیابی عوام میں پارٹی کی مقبولیت کی دلیل ہے پاکستان میں مجموعی نتائج کے بارے ایم ایم و جمعیت علماء اسلام کا رد عمل سو فیصد درست ہے ۔
جمعیت علماء اسلام کی قیادت جو بھی فیصلہ کریگا بلوچستان کی جماعت اس کو قبول کرنے میں تردد نہیں کریگی جمعیت علماء اسلام ایک سیاسی و نظریاتی جماعت ہے ہم نے ہمیشہ ملک کے اسلامی تشخص قومی اقدار ملکی مفادات کی بات کی ہے آئندہ بھی ہم اسلام ختم نبوت کے بارے میں اپنے اکابرین کی خدمات کوآگے لائیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا جمعیت علماء اسلام کے امیر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت اس بار کامیابی دی گئی ہے پاکستان کے تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابی نتائج کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔
الیکشن کمیشن کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا چاہیئے الیکشن کے جو بھی نتائج ہو ں جمعیت علماء اسلام اپنی نظریاتی تشخص کوہر صورت میں بر قرار رکھنے کی کوشش کریگی ہم نے بر طانیہ کی تخت سے مقابلہ کیا ایوب خان، یحی ٰ، جنرل ضیاء الحق سمیت تمام غیر جمہوری قوتوں و اقدامات کا مقابلہ کیا ہمیں عمران خان کی حکومت سے کیا ڈر ہو سکتا ہے ۔
جمعیت علماء اسلام کے کارکن تسلی رکھیں ان کی قیادت میں حالات کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت موجود ہے پاکستان اسلام کے نام پر بنا یاگیا تھا اس کی استحکام اسلام کے نظام میں مضمر ہے موجودہ صدی اسلام کا صدی ہے دنیا میں رونما ہونے والے تبدیلوں سے پاکستان کو الگ نہیں رکھا جا سکتا ہے ۔
بلوچستان کی حقوق ساحل و وسائل لوگوں کی معیار زندگی کو بلند کرنے کے لئے جمعیت علماء اسلام اپنے پہلی کی سی جدو جہد کو جاری رکھیگا اس بارے میں ہم دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہیں ۔
بلوچستان حکومت سازی کے بارے میں تمام تر پہلوؤ ں کا جائزہ لے رہے ہیں جماعت و صوبہ کے وسیع تر مفاد میں اپنے فیصلے کریں گے ہمدرد و اتحادی جماعتوں کی جانب سے حکومتی سازی رابطے ہوئے ہیں۔
بلوچستان میں ایم ایم اے کی کامیابی مقبولیت کی دلیل ہے، مولانا فیض
وقتِ اشاعت : July 28 – 2018