|

وقتِ اشاعت :   July 30 – 2018

خضدار:  متحدہ مجلس عمل و بی این پی کا پی بی 38خضدار ون پرمبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجی ریلی اور مظاہرہ کیا گیا۔ خضدار پریس کلب کے سامنے مظاہرین نے جے یوآئی کے رہنماء مولانا محمد اسحاق شاہوانی، ریٹائرڈ میجر محمد رحیم زہری، بی این پی خضدار کے رہنماء ڈاکٹر محمد بخش مینگل،جے یوآئی کے رہنماء مولانا عبدالصبور مینگل محمد ابراہیم موسیانی، مولانا محمود الحسن قمر، مولانا بشیراحمد عثمانی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پی بی 38پر ایم ایم اے کے امیدوار وڈیرہ عبدالخالق موسیانی کی جیتی ہوئی سیٹ کو مخالف کی جھولی میں ڈال دی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری انداز میں ہر صورت میں اس ناانصافی کے خلاف مزاحمت کرینگیے،مقررین نے کہاکہ پچیس جولائی کی شب جب ہماری اکثریت 350سے زیادتھی تو ہمیں نوٹیفکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی،جسے بعد میں 109تک لایا گیا اور اس دوران وڈیرہ عبدالخالق موسیانی کو مبارک باد بھی پیش کی گئی،لیکن جب رزلٹ بنایا گیا تو اس میں ہمارے نتیجہ کو یکسر تبدیل کرکے مخالف امیدوار کی لیڈ کو 35ووٹ کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب کہ ملازمین کے ووٹوں کی تعداد 198تھی، ان میں سے صرف 42ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی اور باقی 156ووٹوں کو ریجکٹ کہہ کر گنتی بھی نہیں کی گئی،جن 42ووٹوں کی گنتی کی گئی اس میں بھی جب آدھے ووٹوں کی گنتی ہوگئی تھی جس میں ایم ایم اے کے امیدواروڈیرہ عبدالخالق زہری کے ووٹ بڑھ رہے تھے تو ان48ووٹوں کی گنتی بھی روک دی گئی، ایک منصوبہ بندی کے تحت وڈیرہ عبدالخالق زہری کو ہرانے کی سازش کی گئی ہے۔ 

ہم بھی اس ملک کے شہری ہیں ہمارے بھی اتنے ہی حقوق ہیں جو کسی نواب یا سردار کے ہیں، جب عوام نے ہمیں ووٹ دیا ہے تو ہمای مینڈیٹ کو بھی تسلیم کیا جائے،اس طرح زورو زبردستی چھینا جھپٹی سے عوام کے مینڈٹ کو ہم چھیننے کی کسی بھی طرح جازت نہیں دیں گے،ہم قانونی راہ اپنائیں گے اور سڑکوں پر بھی نکلیں گے۔

مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ یہاں کے منتظمین مکمل طور پر جانبدار تھے، جنہوں نے جیتی ہوئی سیٹ ہم سے چھین کر ہمارے مخالفین کو دیدی،ایک تو ہم احتجاجی طریقہ کار اختیار کریں گے، ہمارے پاس تمام ثبوت اور شواہد موجود ہیں، اگر اس فیصلے کو واپس نہیں لیا گیا اور پی بی 38پر منصفانہ انداز میں فیصلہ نہیں کیا گیا تو ہم سخت احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔