|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2018

خضدار : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پاکستان بائیس کروڑ عوام کا ملک ہے ملک کو متحد و منظم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ عوامی فیصلوں پر ڈاکہ زنی نہیں کی جائے ،عوامی رائے تبدیل کر کے دھاندلی کے زریعے من پسند افراد یا من پسند جماعتوں کے انتخاب سے مسائل حل ہونے کے بجائے دوریاں اور نفرتوں میں اضافہ ہو گا۔

پہلے عوامی رائے کو تبدیل کی گئی اب عوامی آواز وں پر بھی تالا لگانے کی کوشش ہو رہی ہے مولانا فیض الرحمن کا انٹرویو نشر کرنے سے روکھنا اظہار رائے کے حق پر پابندی کی ایک مثال ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا ٹیلی فون پر دئیے گئے ۔

انٹرویو میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام ایک ملک گیر پارٹی اور مولانا فیض الرحمن عالمی لیڈر ہے ان کے انٹرویو کو نشر ہونے سے روکنا افسوسناک عمل اور اظہار رائے کے آزادی کے قانون کی خلاف ورزی ہیں ۔

اس طرح کے اقدامات سے کسی بھی جماعت یا شخصیت کے خیالات کو عوام تک پہنچانے سے نہیں روکھا جا سکتا آج سوشل میڈیا کا دور ہیں اور سوشل میڈیا اتنی طاقت ور ہو چکی ہے کہ اسے اظہار رائے کے لئے بہترین پلیٹ فارم کا درجہ مل چکا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ موجودہ الیکشن کو ناکام ترین الیکشن قرار دے کر ایک آزادانہ غیر جانبدارانہ کمیشن کی نگرانی میں الیکشن کئے جائیں موجود ہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنے ناکا میوں کا عدم اعتراف میں اس کی رسوائی ہے ۔

مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ آج کے اس جدید دور میں نشریات کے دیگر ایسے ادارے ہیں جو بات پہنچانے کے لئے کافی ہوتے ہیں آزادئی رایہ پر قدغن لگانے والے ملک و قوم کے ہر گز خیر خواہ نہیں ہیں گھٹن کے ماحول میں جمہوریت نہیں چل سکتی ہے عمران خان کو کسی اور ایجنڈے کے تحت لایا گیا ہے اس ایجنڈے کے تانے بانے ہم جانتے ہیں ۔

ملک میں نافذ 1973کا آئین ایک قومی میثاق ہے قادیا نیت کی تمام شکلیں ہمارے لئے ہر گز قابل قبول نہیں ہیں اس ملک کے اسلامی و آئینی تشخص کا ہر صورت میں دفاع کیا جائیگا اس بارے میں کسی کو خوش فہمی میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہم اپنے اکابرین کے اس ورثہ کی ہر صورت میں حفاظت کریں گے اسلام کے نام،پر بننے والی ملک میں مغربی تہذیب کو رائج کرنے والوں کی کوششیں اپنی موت مرجائیں گے۔