|

وقتِ اشاعت :   September 16 – 2018

کوئٹہ:بلوچستان کے ضلع دکی اور قلعہ عبداللہ میں دو گروہوں کے درمیان تصادم کے واقعات میں پانچ ا فراد ہلاک اور دوزخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق دکی کے علاقے لونی میں تلاو دامان تریخ کوڑام کے مقام پر دو گروہوں میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں ایک گروہ کے تین افراد اور دوسرے گروہ کا ایک شخص ہلاک ہوا اور ایک زخمی بھی ہوا۔ لیویز کا کہنا ہے۔

کہ تصادم مری اور شنواری قبائل کے افراد کے درمیان مال مویشی کے تنازع پر ہوا۔ شنواری قبیلے نے الزام لگایا ہے کہ مخالف قبیلے کے افراد مال مویشی چوری کررہے تھے اس دوران مزاحمت کرنے پر انہوں نے فائرنگ کرکے ہمارے قبیلے کے ایک شخص دارو خان کو قتل اور دوسرے کو زخمی کردیا۔

فائرنگ کی آواز سنتے ہی گاؤں کے لوگ باہر نکلے اور انہوں نے چوروں کو دو اطراف سے گھیرے میں لے لیا۔ اس دوران کئی گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا ۔ ڈپٹی کمشنردکی عبدالناصر دوتانی کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے کی اطلاع پر لیویز موقع پر پہنچی اور تصادم رکوادیا۔

فائرنگ کے نتیجے میں مری قبیلے کے تین افراد زخمی ہوگئے تھے پہاڑی اور دشوار گزار علاقہ اور اندھیرا ہونے کی وجہ سے انہیں تلاش نہیں کیا جاسکا ۔ صبح لیویز نے موقع پر پہنچ کر تینوں افراد کو تلاش کیا جو دم توڑ چکے تھے ۔

ہلاک ہونیوالے افراد کی شناخت طورک ولد نعمت خان ،نادر ولد ہیبت خان اور رسول خان ولد سیداللہ خان اقوام مری ۔تینوں افراد ایک ہی خاندان سے تھے اور ان کا تعلق کوہلو کے علاقے ہوسڑی سے تھا۔

تینوں افراد کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔ مقتولین کے ورثاء کا کہنا ہے کہ ان کی چار سے پانچ گائیں چوری ہوگئی تھیں جن کی تلاش میں قبیلے کے افرادمذکورہ علاقے میں گئے تھے جہاں مخالف سمت سے اچانک فائرنگ شروع ہوئی اس طرح فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ادھر قلعہ عبداللہ کے علاقے جنگل پیر علیزئی میں رشتہ کے تنازع پر تصادم میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

بتایا جاتاہے کہ مالک بادیزئی اور علی خان ادوزئی نامی افراد کے خاندان کے درمیان کچھ عرصہ قبل رشتہ طے ہوا تھا۔ آج علی خان نامی شخص نے مالک کے گھر جاکر فائرنگ کرکے اسے زخمی کردیا۔ جوابی فائرنگ پر مالک نے فائرنگ کرکے علی خان کو زخمی کردیا۔ دونوں زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جارہا تھا تاہم راستے میں علی خان دم توڑ گیا۔