کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر واقع اے ٹی ایم پر ڈاکٹروں اور سابق صوبائی وزیر میر عامر رند کے محافظوں میں اپنی باری میں توں توں میں میں کے بعد جھگڑا ہو گیا جس میں ڈاکٹر جمال اور ڈاکٹر محمود زخمی ہو گئے ۔
جنہیں ابتدائی طبی امداد کیلئے سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹروں نے مسلح افراد کے خلاف مقدمہ درج کروانے کیلئے بجلی گھر تھانے کے باہر دھرنا بھی دیا اور ہسپتالوں میں ہڑتال کی دھمکی بھی دی ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر خوستی کے مطابق سابق صوبائی وزیر میر عامر رند کے مسلح محافظوں نے فائرنگ کر کے دو ڈاکٹروں کو زخمی کر دیا ۔
جس کے بعد سرکاری ڈاکٹروں نے ہسپتالوں میں کااحتجاجا کام چھوڑ دیا اور بعد میں واپس کام کرنے بیٹھ گئے جبکہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ بھی کیا ہے کہ مسلح افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے بصورت دیگر تمام ڈاکٹرز احتجاجا کام چھوڑ دینگے ۔
دوسری جانب سابق صوبائی وزیر میر عامر رند نے اپنے محافظوں کی فائرنگ سے ڈاکٹروں کے زخمی ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ میرے کسی محافظ نے کسی ڈاکٹر پر فائرنگ نہیں کی ڈاکٹر حضرات چھوٹی باتوں کو بڑا چڑھاکر پیش کر رہے ہیں انہوں نے بھی اعلیٰ حکام سے واقعہ کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
کوئٹہ،اے ٹی ایم پر ڈاکٹروں و مسلح محافظوں میں ہاتھا پائی
وقتِ اشاعت : September 30 – 2018