خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و رکن بلوچستان اسمبلی ثناء اللہ بلوچ، رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عز یز زہری، رکن بلوچستان اسمبلی ملک نصیراحمد شاہوانی، رکن بلوچستان اسمبلی اختر حسین لانگو،رکن بلوچستان اسمبلی حاجی احمد نواز بنگلزئی ایم پی اے بابو رحیم مینگل نے خضدار میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ سی پیک ایک گیم چینجر ہے بلوچستان کے تمام یونیورسٹیز سی پیک سے متعلق تمام ٹیکنالوجیز پورٹ اینڈ شپنگ مائنز اینڈ منرلز سمیت دیگر ضروری شعبے اپنے اداروں میں ہنگامی بنیادوں پر شروع کریں ۔
یونیورسٹیز کالجز اپنی تجاویز محکمہ تعلیم و بلوچستان صوبائی اسمبلی کو بھیجے سی پیک یا خطے میں ہونیوالی ترقی سے ہم آہنگ کرنے کے ان ہی یونیورسٹیوں کے لئے باہر سے قابل استاتذ ہ لاکر انہیں ٹرینڈ کریں گے بلوچستان کے نوجوان ان تبدیلیوں سے فائدہ اٹھائیں بلوچستان میں تعلیم کے ساتھ مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
بلوچستان میں سابق حکومتوں نے تعلیم صحت و دیگر بنیادی سہولیات دینے کے بجائے کرپشن و کمیشن پرتوجہ دی سیندک میں بہت جلد بی یو ای ٹی خضدار کا سب کیمپس کھولیں گے بی این پی کے مرکزی راہنماواجہ ثناء بلوچ نے کہا کہ مرنے اور مارنے کا دور گزر چکا موجودہ دور تعلیم کا ہے تعلیم ہی واحد ذریعہ ہے کہ جس کو عبور کرکے ہم کامیابی کے منازل طے کرسکتے ہیں۔
وسائل کے ہوتے ہوئے اہداف حاصل کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے بلکہ محدود وسائل کے ہوتے ہوئے اہداف تک رسائی حاصل کرنا ہی اصل کارنامہ ہے، یقیناًبلوچستان ایک غریب صوبہ ہے ہمارے پاس جوسہولیات دستیاب ہیں پہلی فرصت میں انہی پر انحصار کرکے ہمیں تعلیمی ترقی اور تعلیمی بہتری کے لئے اقدامات کرنے ہونگے،خضدار شہر اس ریجن میں جنکشن کے طور پر نمودار ہورہاہے۔
یہاں بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار، بلوچستان ریذیڈینشل کالج خضدار اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج خضدار جیسے تعلیمی مراکز قائم ہیں جن سے تعلیمی شمعیں پھوٹ رہی ہیں اور یہ مستقبل میں موجودہ حیثیت سے بڑھ کر تعلیمی گہوارہ ثابت ہونے والے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع خضدار کے دو روزہ دورے کے موقع پر مختلف تعلیمی اداروں میں تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج خضدار کا انہوں نے دورہ کیا جہاں مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا اور وہاں طالبات سے انہوں نے خطاب کیا، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج خضدار کی پرنسپل راحیلہ باجوئی نے سپاس نامہ پیش کیا اور کالج کے مسائل اور اساتذہ کی کمی کے بارے میں ارکین اسمبلی کو آگاہ کیا۔
بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار میں انہوں نے خطاب کیا جہاں وائس چانسلر خضدار بی یو ای ٹی ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ نے اسمبلی اراکین کو بریفنگ دی، اس موقع پرڈپٹی کمشنر خضدار الیاس کبزئی،پرووائس چانسلرڈاکٹر ظہوراحمد بلوچ، ڈین فیکلٹی سید مشتاق احمد شاہ، رجسٹرارلیاقت لہڑی،ڈائریکٹر ایڈ منسٹریشن انجینئر رضاء زہری،انجینئر بشیراحمد جتک،ڈاکٹر حامد طارق کنٹرولر انور بلوچ و بی این پی کے ضلعی صدر آغا سلطان ابراھیم ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالنبی بلوچ سفر خان مینگل دیگر موجود تھے۔
بعد ازاں بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے بی آر سی خضدار کا دورہ کیا جہاں پرنسپل محمد عالم جتک نے ان کا استقبال کیا اور انہیں مختلف شعبہ جات کا معائنہ کرایا اور انہیں کالج کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس دورے کے موقع پر بی این پی خضدار کے صدر آغا سلطان ابراہیم، جنرل سیکریٹری عبدالنبی بلوچ،آغا سمیع شاہ، سفر خان مینگل، سردار زادہ خلیل احمد موسیانی ودیگر رہنماء و کارکنان موجود تھے۔
رکن بلوچستان اسمبلی ثناء بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ تعلیمی ادارے ہمارے لئے اثاثے ہیں ان کی تعمیر و ترقی ہمارے وژن میں شامل ہے، گرلز ڈگری کالج خضدار جو کہ اسی کے دھائی میں قائم ہوتھا اور ابھی تک کالج سے آگے نہیں بڑھ سکا ہے،اور اس ادارے میں 12سو بچیاں زیر تعلیم ہیں، ہم منتخب ضرور ہوئے ہیں تاہم اقتدار میں نہیں ہیں ورنہ میں آج اور ابھی اس اسٹیج پر گرلز ڈگری کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دیتا پھر بھی تعلیم دوست احباب پُرامیدرہیں آنے والے پانچ سالوں کے دوران ہم اس گرلز ڈگری کالج کو ضروری یونیورسٹی کا درجہ دلائیں گے یہ ہمارا خضدار کے عوام کے ساتھ وعدہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ گرلز ڈگری کالج خضدار میں لیکچرار ز کی کمی ہے تاہم یہ کمی اگلے چند ماہ میں پوری ہوگی جب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے لیکچرارز کی بھرتی کا عمل شروع ہوگا اس سے قبل میرا اس ادارے کے اساتذہ اور طالبات سے گزارش ہے کہ آج انٹرنیٹ کا دور ہے ان کے جتنے کورسز نہیں ہورہے ہیں یا کلاسز نہیں ہورہی ہیں وہ لیکچر انٹرنیٹ کے ذریعے لے سکتی ہیں تاکہ ان کا وقت ضائع نہ ہوں اور وہ اپنے اسباق انٹرنیٹ کے ذریعے پوری کرسکیں۔
انہوں نے کہاکہ مرد سے زیادہ ایک ماں اورایک بہن و بیٹی قوم کو بنا سکتی اور سدھار سکتی ہیں، آج کی یہ بچیاں جو زیر تعلیم ہیں وہ مستقبل کے معمار بننے ہیں بچیاں اپنے احساس کو بالاتر رکھیں آپ میں سے ہی ایک بیٹی کل کو قوم کی لیڈر بنے گی، لہذا تعلیم پر توجہ دیں اورآس پاس کی ناخواندہ بچیوں اور بچوں پر نظر مرکوز کرکے انہیں بھی تعلیمی درسگاہوں کی طرف لانے میں کردار ادا کریں تب ہی ہم تعلیمی ناخواندگی کے خاتمہ میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری نے کہاکہ آج ہم اسمبلی اراکین مشترکہ طور پر خضدار میں جمع ہوئے ہیں ہمارے مشترکہ طور پر آمد کا مقصد بھی یہی ہے کہ یہاں تعلیمی اداروں کے مسائل سنیں اور انہیں حل کرنے کی جانب آگے بڑھیں ۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے کوئی قبائلی اور سرداریت کے نام پر ووٹ حاصل نہیں کیا بلکہ عوام نے ہمیں سیاسی ووٹ دیا ہے اور اسی بنیاد پر ہی عوام کی امیدوں پر اتر کران کے مسائل حل کیئے جائیں گے میں اپنے ہم خیال تمام اراکین اسمبلی سے مل کر خضدار میں تعلیمی ترقی کے لئے کوشاں رہوں گا اور انشاء اللہ اپنے آئینی مدت کے دوران مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوجاؤں گا ۔
انہوں نے کہاکہ میں ذاتی طور پر تمام تعلیمی اداروں کے مسائل ایک ایک کرکے سنوں گااور انہیں حل کرنے کی جانب پیش رفت کرونگا۔اراکین بلوچستان اسمبلی کے بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے دورے کے موقع پر بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ نے جامعہ کے بارے میں اراکین اسمبلی کو بریفنگ دی جس میں بنیادی اقدامات جامعہ خضدار میں ڈیپارٹمنٹس میں اضافہ اور حب کیمپس کو فعال بنانے کی ترجیحات شامل تھیں۔
رکن بلوچستان اسمبلی ثناء اللہ خان بلوچ نے کہاکہ یقیناًیہ ادارہ ہماری پہچان ہے اور میں ذاتی طور پر اس ادارے میں ڈیپارٹمنٹس اضافہ اورحب کیمپس کو فعال بنانے کے لئے اقدامات کرونگا، اور بی این پی کے قائد سردار اختر مینگل سے بھی خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے بات کرونگا تاکہ وہ وفاق کو آمادہ کرے ہمارا یہ اعلیٰ تعلیم کا مرکز مرکزمذید ترقی کرے ۔
مرنے اور مارنے کا دور گزر چکا ، موجودہ دور تعلیم کا ہے ، بی این پی
وقتِ اشاعت : October 3 – 2018