|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2018

تربت: کیچ کے ڈاکٹروں نے انتظامیہ کے غیرمہذبانہ رویہ کے خلاف سرکاری وپرائیویٹ ہسپتالوں کی اوپی ڈی غیرمعینہ مدت کیلئے بائیکاٹ کااعلان کردیا، آئندہ مزید سخت کال دی جائے گی ۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ضلع کیچ کے صدر ڈاکٹرافضل خالق بلوچ نے ڈاکٹروں کے ہمراہ ٹیچنگ ہسپتال تربت میں جمعرات کی شام ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تربت انتظامیہ کا رویہ ڈاکٹروں کے ساتھ انتہائی غیرمہذبانی اورناشائستہ ہے ڈاکٹروں کو آئے روز بے عزت کیاجارہاہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیاجائے گا، ایک طرف ڈاکٹرزبرادری کو ان کے کلینکوں سے نکال کر بے عزت کیاجاتاہے دوسری طرف انہیں سرکاری رہائش گاہیں خالی کرانے کا حکم دیاگیاہے ، ڈی سی آفس کاایک کلرک بھی آکر ڈاکٹروں سے بازپرس کرتاہے جسے ہم ڈاکٹری پیشہ کی توہین سمجھتے ہیں، اگر ڈی سی آفس کاکلرک محکمہ صحت کے معاملات کو سنبھالتاہے تو محکمہ صحت کے افسران کس کام کیلئے ہیں ، انہوں نے کہاکہ اس سے قبل ڈاکٹروں اور انتظامیہ کے درمیان دوستانہ ماحول رہاہے ، ڈاکٹرزبرادری نے ہمیشہ مثبت اندازمیں اپنا فرض نبھایاہے ، ہنگامی حالات میں کسی کے کہے بغیر ہم نے خدمات نبھائی ہیں ، چاہے ڈانڈار کے زلزلہ زدگان کی طبی امدادہو یا شادی کور ڈیم ٹوٹنے یادیگر قدرتی آفات کے مواقع ہوں انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کی ڈیوٹی کے طریقہ کار دیگرمحکموں کی طرح نہیں ہے بلکہ یہاں پر ضرورت کوپیش نظررکھتے ہوئے ڈیوٹیاں لگائی جاتی ہیں کچھ ڈاکٹرزشام کو کچھ رات کو ڈیوٹی کرتے ہیں جب وہ اپنا فرض نبھارہے ہوتے ہیں توانہیں صبح کے وقت کیوں کر اورکس قانون کے تحت پرائیویٹ پریکٹس کی اجازت نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ٹیچنگ ہسپتال تربت میں ڈاکٹروں کی تعداد 73ہے جن میں 2چھٹی پرہیں جبکہ71ڈاکٹراپنی ڈیوٹی روسٹرکے مطابق ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں ،ٹیچنگ ہسپتال میں روزانہ اوپی ڈی 1200سیزائد رہتی ہے جبکہ ڈینٹل اورگائنی کے شعبوں میں بھی روزانہ سینکڑوں اوپی ڈی ہوتی ہے جبکہ روزانہ بنیادپر25سے زائدمریضوں کے آپریشن ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ 25سے28ڈاکٹروں کو نوٹس دیاگیاہے کہ وہ اپنی سرکاری رہائش گاہیں خالی کریں حالانکہ یہ باقاعدہ قواعد وضوابط کے مطابق ہاؤس رینٹ دے رہے ہیں انہیں کس قانون کے تحت نوٹس دیاگیاہے انہوں نے کہاکہ فی الحال ہم نے سرکاری وپرائیویٹ ہسپتالوں میں اوپی ڈی بائیکاٹ کااعلان کیاہے تاہم اس دوران ایمرجنسی کے شعبے کھلے رہیں گے اگر مزیدیہ سلسلہ جاری رہا تو ایمرجنسی بھی بندکریں گے اور احتجاج کو ڈویژنل وصوبہ کی سطح تک وسعت دینے کے بارے میں لائحہ عمل طے کرسکتے ہیں ، پریس کانفرنس میں ڈاکٹرامیدعلی بلوچ، ڈاکٹراکبرملک، ڈاکٹرظفرعلی بلوچ، ڈاکٹرآصف بلوچ ، ڈاکٹرسجادبلوچ، ڈاکٹر مختاراحمدبلوچ، ڈاکٹرسعیداحمدبلوچ، ڈاکٹرالطاف حسین بلوچ، ڈاکٹراصغرعلی بلوچ، ڈاکٹرعطاء اللہ بلوچ ، ڈاکٹراسلم آزار سمیت دیگر ڈاکٹرز موجودتھے۔