|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2018

کوئٹہ: محکمہ مواصلات و تعمیرات بلوچستان نے عدالت عالیہ کے احکامات اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی گڈگورننس سے متعلق ہدایات نظر انداز کر دیئے درجنوں جونیئر افسران برسوں سے اعلیٰ عہدوں پر تعینات ہیں اکثر نے دو دو عہدوں کے چارج سنبھال رکھے ہیں محکمے کی کارکردگی نہ ہونے کی برابر ہے وزیراعلیٰ بلوچستان کے احکامات پر صرف محکمہ آبپاشی میں جونیئر افسران کو تنزلی کر کے سینئر افسران کو تعینات کیا جا رہا ہے مواصلات و تعمیرات سمیت دیگر محکموں میں کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا سینئر افسران مایوسی کا شکار ہو گئے اکثریت نے ریٹائرمنٹ پر غور شروع کر دیا تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ نے بعض سینئر افسران کی جانب سے دائر درخواست پر تمام جونینئر افسران کو اعلیٰ عہدوں سے ہٹا کر سنیارٹی لسٹ کے مطابق سینئر افسران کو تعینات کرنے کا فیصلہ سنایا تھا اس سلسلے میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے بھی ہدایات جاری کی تھیں لیکن محکمہ مواصلات و تعمیرات سمیت دیگر محکموں میں اب بھی جونیئر افسران کو اعلیٰ عہدوں پر تعینات کرنے کا سلسلہ جاری ہے محکمہ مواصلات و تعمیرات میں عرصہ دراز سے بڑے عہدوں پر جونیئر افسران براجمان ہیں جس سے سینئر افسران کی حق تلفی کے ساتھ ساتھ کام بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے وزیراعلیٰ انسپکیشن ٹیم کی جانب سے 2 سو سے زائد منصوبوں میں ناقص میٹریل کی نشاندہی میں اکثریت محکمہ مواصلات و تعمیرات کی ہیں ایک سینئر ترین افسر نے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ 8 سال سے پوسٹنگ نہیں دی جا رہی ہے مجھ جیسے درجنوں افسران کئی سال سے او ایس ڈی ہیں، محکمے میں ایک درجن سے زائد جونیئر افسران ایسے ہیں جن کے پاس 2 چارج ہیں نئی حکومت آنے کے بعد حق ملنے کی امید ہوئی تھی لیکن کرپشن مافیا کے سامنے سب بے بس ہیں اب ریٹائرمنٹ پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا ہے