تربت: ضلع کونسل کیچ کابجٹ اجلاس ،2018-19ء کیلئے 57کروڑ5لاکھ روپے کے مجوزہ بجٹ کی منظوری دی گئی ،جس میں40کروڑ ترقیاتی اور 17کروڑ5لاکھ غیرترقیاتی اخراجات کے مدمیں رکھے گئے۔
اپوزیشن کے 2ارکان کا واک آؤٹ ، ہوشاپ آواران روٹ کی بحالی اور فوری منظوری کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور،ضلع کیچ کو آفت زدہ قرار دینے کامطالبہ، ضلع کونسل کیچ کا اجلاس زیرصدارت وائس چیئرمین شے نسیم بلیدی کی صدارت میں ضلع کونسل ہال میں منعقد ہوا ،اجلاس میں ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین حاجی فداحسین دشتی ، چیف افیسرمولابخش بلوچ، اپوزیشن لیڈرخلیل کٹورسمیت ضلع کونسل کیچ کے ارکان نے کثیرتعدادمیں شرکت کی۔
اجلاس میں ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین حاجی فداحسین دشتی نے نئے مالی سال2018-19ء کیلئے ضلع کونسل کیچ کابجٹ پیش کیا جس میں غیرترقیاتی (سیلری ونان سیلری )مد میں17کروڑ5لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ 40کروڑ روپے کامجوزہ ترقیاتی بجٹ بھی پیش کیاگیا ۔
ضلع کونسل کیچ کے ارکان نے اتفاق رائے سے بجٹ کی منظوری دی تاہم اپوزیشن لیڈر خلیل کٹور اور امدادکریم نے بجٹ کو مستردکرتے ہوئے واک آؤٹ کردیا، ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین حاجی فداحسین دشتی نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم ایوان میں ضلع کونسل کیچ کا چوتھا اور آخری بجٹ پیش کررہے ہیں ہم نے ان 4سالوں میں محدود وسائل کے اندر رہتے ہوئے عوام کو درپیش اجتماعی مسائل کے حل کیلئے بھرپورکوشش کی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ میں نیشنل پارٹی کے صدر میر حاصل خان بزنجو اور سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ اور ضلع کونسل کیچ کے ارکان کا مشکورہوں کہ جنہوں نے مجھے ضلع کونسل کیچ کا چیئرمین بناکر عوام کی خدمت کاموقع دیا میں نے بطور ضلع چیئرمین منصب سنبھالتے ہوئے عوام کی خدمت کرنے کو اپنا اہم فرض عین سمجھا اوریہ کوشش کی کہ عوام میں رہ کر عوام کروں ،کیچ کے عوام ضلع کونسل کیچ کے کاموں کوسراہتے ہیں ۔
کیونکہ عوام کے حقیقی نمائندے وہ ہوتے ہیں جوعوام کے دکھ دردمیں شریک ہوکر عوام کے بنیادی مسائل کوحل کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے جس طرح کیچ کی ترقی کیلئے بہت اہم کردار اداکیا اسی طرح اپنی پوری ٹیم کو یہی تلقین کی کہ عوام کی بھرپور خدمت کی جائے تاکہ عوام کے ساتھ گزشتہ ادوارکے نمائندوں نے جو کچھ کیا ان کے مایوسیوں کاازالہ ہوسکے ۔
انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے آپ کواسی راہ کامسافرسمجھا اورہروقت عوام کی خدمت کیلئے پہلی صف میں کھڑا رہا ، ترقیاتی اسکیموں کاجال بچھاکر محدود وسائل میں رہتے ہوئے عوام کی خدمت کی اورترقیاتی اسکیموں کو یونین کونسل کی سطح پر برابری کی بنیادپر تقسیم کئے اور تعلیم کے شعبے کوخصوصی ترجیح دی اور مختلف یونین کونسلوں کے سکولوں میں کلاس رومز کی کمی کودورکرنے کیلئے اضافی کمروں کی تعمیریقینی بنایا ۔
اپنے عوام کو صاف پانی فراہم کرنے کی کوشش کی ان علاقوں میں جہاں پانی ناپیدہے وہاں ڈرلنگ بورکے ذریعے پانی کی فراہمی کویقینی بنایا ،کئی دیہاتوں میں واٹرسپلائی اسکیم دیئے جس میں ڈرلنگ بوربمعہ سولر سسٹم اور واٹرٹینک کی سہولت دی ،کئی علاقوں میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ڈنگ پنگ انجن فراہم کئے کچھ علاقوں میں گھریلو سولر سسٹم فراہم کئے۔
اس کے علاوہ کچھ علاقوں میں جہاں بجلی کی کم وولٹیج کی شکایات آرہی تھیں وہاں پر الگ سے ٹرانسفارمر اور ایل ٹی اور ایچ ٹی کھمبے فراہم کئے ،زراعت کی ترقی وترویج کیلئے کاشتکاروں اور زمینداروں کوچھوٹے ٹریکٹر فراہم کردئیے ہیں تاکہ کسان اپنے غیرکاشت شدہ زمینوں کوہموار کرکے انہیں قابل کاشت بناسکیں ۔
انہوں نے 2014ء سے2018ء تک ضلع کونسل کیچ کے کئے گئے کاموں کی تفصیلات سے بھی ایوان کوآگاہ کیا اورکہاکہ تعلیم ، صحت ، آبنوشی ، بجلی ودیگر شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ،انہوں نے کہاکہ ضلع کیچ اس وقت شدید قحط سالی کاشکارہے ۔
زیرزمین پانی کی سطح خطرناک حدتک گرنے کی وجہ سے پانی کابحران روزبروزسنگین ہوتاجارہاہے اور زراعت کاشعبہ شدید متاثرہے ،میرانی ڈیم کمانڈایریا کی زراعت تباہ ہوگئی ہے۔
اجلاس میں ضلع کونسل کیچ کے ممبر ملابرکت بلوچ نے 2قرارداد پیش کئے پہلی قرارداد میں مطالبہ کیاگیا بلیدہ تربت روڈ، تربت پسنی روڈ اورتربت مند روڈ کونیشنل ہائی وے کے ذریعے مکمل کیاجائے تاکہ کام کے معیارکوبہتربنایاجاسکے ۔
دوسری قراردادمیں کہاگیاکہ M-8شاہراہ کوبڑھانے کیلئے پہلے ہوشاپ آواران بیلہ تک ایک روٹ منظورکی گئی تھی لیکن اب اس روڈ کوخضدار آواران تک تعمیرکی منظوری کے امکانات ہیں اس ہمیں اس پراعتراض تونہیں تاہم ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہوشاپ آواران روٹ کوبحال کرکے اس کی تعمیرکی فوری منظوری دی جائے اورکام کاآغازکیاجائے ۔
اجلاس میں ضلع کونسل کیچ کے ارکان ملابرکت بلوچ، کہدہ عزیز دشتی، محمدجان دشتی، قادربخش بلوچ، مومن دشتی ، بالاچ بلوچ، عبدالقیوم سمیت دیگر ارکان اورخواتین ارکان نے شرکت کی۔
ضلع کونسل کیچ کا 57کروڑ روپے کا بجٹ منظور

وقتِ اشاعت : October 13 – 2018