سمیع اللہ شہید کی شہادت کے بعد محترمہ عائشہ زہری صاحبہ نے اس کے مشن کو سرکاری طور پر جاری رکھا، دونوں کی جدوجہد منشیات کاخاتمہ ہے کیونکہ پوری دنیا منشیات کے خوفناک زہر کے حصار میں ہے۔ نئی نسل اپنے تابناک مستقبل سے لا پرواہ ہوکر تیزی کے ساتھ اس زہر کو مٹھائی سمجھ رہی ہے اور کھائے جارہی ہے۔سگریٹ اور شراب پیتے ہوئے لوگوں کو اور دوستوں کو دیکھ کر دل مچل جاتا ہے،جو نوجوان نسل کو تباہ کر رہا ہے ان کی زندگی کو اندھیرے میں ڈال کر ان کی جوانی کو آہستہ آہستہ کھوکھلا کر رہا ہے۔
Posts By: ابوبکر دانش میروانی
بچوں کی عادات پر محنت کریں!
آپ کبھی اپنے بچے کے پاس بیٹھ کر اس چیز کی لسٹ بنائیں کہ وہ خود سے کتنا سوچتا ہے اور کتنا کام کرتا ہے۔یہ اس بات کی علامت ہے کہ اس کے اندر قوتِ ارادی موجود ہے۔اسی قوت کی بدولت وہ نئے اقدامات کرکے زندگی میں آگے بڑھے گا۔
بچوں کی عادات پر محنت کریں!
دنیا کے تمام مشاغل اور کاموں میں اگر کوئی بہترین اور حساس کام ہے تو وہ بچوں کی تربیت ہے۔تمام والدین کی یہ بھرپور خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ ایک بہترین انسان بنے جس کی دنیا بھی اچھی ہو اور آخرت بھی۔اس مقصد کے لیے وہ ہرممکن کوشش کرتے ہیں اور اسی فکر میں سرگرداں نظر آتے ہیں۔گزشتہ آرٹیکل میں ہم نے والدین کی کچھ عمومی غلط فہمیوں کی نشاندہی اور ان کے حل کے بتائے تھے۔آج کی اس نشست میں ہم ”عادات“ کے بارے میں اہم عوامل سپردِ قلم کریں گے۔
بلوچستان کے اسٹوڈنٹس کاکیابنے گا؟
آن لائن ایجوکیشن سسٹم نے اسٹوڈنٹس کو ذہنی کوفت میں مبتلا کردیا ہے۔ ایک طرف کورونا کا خوف، دوسری طرف آن لائن ایجوکیشن نے زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ نہ کوئی سہولیات ہے اورنہ وسائل۔پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مثبت کیس 26 فروری، 2020 کو رپورٹ ہوا۔جس کے بعد آہستہ آہستہ پہلے سندھ پھر پورے ملک میں یہ وائرس پھیلا۔
سوراب انتظامیہ اور صحافی برادری۔
صحافت عربی زبان کے لفظ ”صحف“ سے ماخوذ ہے جس کا مفہوم صفحہ یا رسالہ اخذ کیا جا سکتا ہے۔ انگریزی میں جرنلزم، جرنل سے ماخوذ ہے یعنی روزانہ کا حساب یا روزنامچہ۔صحافت کسی بھی معاملے کے بارے میں تحقیق یا پھر سامعین تک پہنچانے کے عمل کا نام ہے بشرطیکہ اس سارے کام میں نہایت ایمانداری اور مخلص انداز میں کیا جائے۔صحافت لوگوں کی رہنمائی کرنے، افراد کو ایک دوسرے سے جوڑنے، معلومات بہم پہچانے اور تبصروں کے ذریعہ عوام الناس کو حقائق سے روشناس کرانے کا نام ہے۔تین مئی کو دنیا بھر میں عالمی یوم صحافت منایا جاتا ہے، اس دن صحافت کی راہ میں ایثار و قربانی پیش کرنے والے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے، مختلف تقاریب منعقد ہوتی ہیں اور دانشور حضرات پرمغز تقاریر کرکے اس شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہیں۔
*تجسس:انسان کو عظمت دلانے والی خوبی*
ہم زندگی میں تین طرح کی کتابیں پڑھتے ہیں۔ پہلی قسم کورس اور نصاب کی کتابوں پر مشتمل ہے۔ ان کو پڑھے بغیر اور یاد کئے بغیر ہم امتحانات میں پاس نہیں ہوتے اور نہ ہی ہمیں ان کے بغیر ڈگر ی ملتی ہے۔ کورس کی کتابوں کو اپنے وقت کے ماہرِتعلیم، دانش ور، سائنسدان اور علماء کرام ترتیب دیتے ہیں۔ ہر دور اور ہر زمانے کی تحقیق کے مطابق کورس تبدیل ہوجاتے ہیں۔اس لئے تعلیم اور تعلیم یافتہ کو ماپنے کے معیار بھی بدل جاتے ہیں۔ دوسری قسم کی کتابیں ہمارے شوق اور مزاج کے انتخاب کا حصہ ہوتی ہیں۔ یہ کتابیں سیاست، مزاح، فکشن، مذہب، سوانح عمری، سفرنامے، سیلف ہیلپ، فلسفہ، شاعری، حکمت و دانش، روحانیت کی ہوسکتی ہیں۔
تعلیم کی ضرورت واہمیت۔
تعلیم ہر انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب،مرد ہو یا عورت کی بنیادی ضرورت میں سے ایک ہے یہ انسان کا حق ہے جو کوئی اس سے نہیں چھین سکتا اگر دیکھا جائے تو انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہے تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کیلئے ترقی کی ضامن ہے، یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے تعلیم حاصل کرنے کا مطلب صرف سکول،کالج یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بلکہ اسکے ساتھ تعمیر اور تہذیب سیکھنا بھی شامل ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور قتدار کا خیال رکھ سکے۔تعلیم وہ زیور ہے جو انسان کا کردار سنوارتی ہے دنیا میں اگر ہر چیز دیکھی جائے تو وہ بانٹنے سے گھٹتی ہے مگر تعلیم ایک ایسی دولت ہے جو بانٹنے سے گھٹتی نہیں بلکہ بڑھ جاتی ہے اور انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ تعلیم کی وجہ سے دیا گیا ہے۔
خلافت عثمانیہ کا عروج و زوال۔
1922ء خلافت عثمانیہ کا خاتمہ اور جنگ عظیم اول کے بعد ترکوں کے ساتھ زبردستی کا سو سالہ معاہدہ 2023کو ختم ہورہا ہے جو کہ خوش آئند ہے اور اس سے پہلے ہی ترک نے اپنی کھوئی ہوئی شاندار تاریخ کو ڈرامے کی شکل میں پیش کرکے نا صرف اپنی بھٹکی ہوئی قوم کو جگانے کی کوشش کی ہے بلکہ عالم اسلام کے علاوہ بھی اس شاندار تاریخ پر بنے ڈرامے نے پوری دنیا میں ہنگامہ برپا کیا ہوا ہے جس میں خلافت عثمانیہ کے عروج سے خاتمے تک تمام پہلوؤں کو بڑی خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے کہ کس طرح اور کتنی قربانیوں کے بعد اللہ کی مدد سے سلطنت عثمانیہ کی بنیاد پڑی۔
جہاں استاد کا احترام نہ ہو وہاں جہالت راج کرتی ہے۔
جب کوئی اْستاد نہ بنناچاہے وہاں بظاہر پڑھے لکھے لیکن حقیقتاً جاہل راج کرتے ہیں۔
کورونااورسفیدپوش مزدور طبقہ
کیاکوئی ایسی حکومتی کسوٹی،کوئی ایساپیمانہ یاکوئی ایساسافٹ وئیرہے جوان سفید پوش محنت کشوں اورمزدوروں کے دلوں پر بھوک کی لکھی ہوئی تحریریں پڑھ سکیں،ان کے بارے میں سوچ سکیں انسان خطرناک اورجدیدترین توپ و اسلحہ سے لیس تربیت یافتہ دشمنوں کی افواج کے حملے کی پیش بندی کرسکتاہے اور اس کے سامنے کھڑے ہوکرڈٹ کرمردانہ واراسکامقابلہ کر سکتا ہے لیکن ناگہانی آفات اوراچانک پھیلنے والے وبائی امراض کامقابلہ کرناآسان کام نہیں ہوتا،اس کی واضح مثال یورپ میں تیرہویں صدی میں پھیلنے والی طاعون کی وباء ہے جس نے اندازاََ 75 سے 200ملین لوگوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا تھا۔