آج 23 اپریل کو دنیا کتابوں کا عالمی دن منا رہی ہے جس کا مقصد علم و ادب کا فروغ اور کتب بینی کا شوق پیدا کرنا ہے۔ اس دن مصنّفین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کی تخلیقات کو خاص طور پر سراہا جاتا ہے۔
Posts By: ابوبکر دانش بلوچ
ہر بچہ اسکول میں
صوبہ بلوچستان کو اگر ہم دیکھئے تو قدرت نے ہمیں بے پناہ وسائل سے مالامال کیا ہے ،جیسے کہ پانی ،پہاڑ ،چاروں موسم(خزاں ،بہار،گرما،سرما ) اور دیگر بے پناہ احسانات شامل ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اللہ پاک نے ہمیں ایک ایسی نعمت سے بھی مزین کیا ہے کہ میں بذات خود اس نعمت کو تمام نعمتوں سے بڑھ کر سمجھتا ہوں اور وہ ہے عقل اور سوچ۔کیونکہ پاکستان میں مختلف زبانیں ،رنگ ونسل اور مختلف مکاتب فکر کے لوگ موجود ہے ،اس کے ساتھ ساتھ مختلف جگہوں پر مختلف زبانیں بولنے والے ،مختلف رنگ ونسل ،شکل وصورت اور مختلف قسم کے لوگ اعلیٰ تعلیم کے ساتھ ساتھ اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔
گداگری ایک معاشرتی لعنت۔۔
ہمارے ملک میں آجکل گداگری باقاعدہ ایک پیشہ بن گیا ہے اور اس پیشہ میں لوگ جوق در جوق شامل ہورہے ہیں۔ ملک کے بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ چھوٹے شہر اور قصبے بھی اسکا شکار ہیں۔ ماہ رمضان میں خصوصاً گداگر بڑے شہروں کا رخ کرتے ہیں جہاں یہ لوگ جرائم میں بھی ملوث ہوجاتے ہیں۔ ایک سروے رپورٹ کے مطابق بڑے شہروں کے بڑے چھوٹے چوراہے باقاعدہ اس ماہ میں گداگر مافیا گداگروں کو ٹھیکے میں دیتی ہے اور ذمہ دار ادارے بھی اس میں سے اپنا ایک خاص حصہ وصول کرتے ہیں۔
کتاب امید کا محور ہے۔
جسم کے صحت مندی کیلئے ورزش اور دماغ کی صحت مندی کیلئے مطالعہ ضروری ہے، تھکاوٹ دور کرنے کیلئے کسی کتاب کا مطالعہ کرنا آرام والی دواؤں سے زیادہ مفید ہے،
کیا مزدور ڈے کا یہی مطلب ہے ؟
یکم مئی کو مزدور ڈے کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس دن دنیا بھر میں مزدوروں سے اظہار یک جہتی کے لیے ریلیاں نکالی جاتی ہیں۔ جلوس نکالے جاتے ہیں۔ تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ہر جگہ میڈیا سے لیکر عوام تک مزدور مزدور کے نعرے لگتے ہیں۔ بڑے بڑے اعلانات کیئے جاتے ہیں ، ہم مزدوروں کو حق دلائیں گے ، ہم مزدوروں کو یہ دیں گے وہ دیں گے لیکن مقصد ووٹ حاصل کرنا ہوتا ہے۔ جب حق دلانے کا وقت آتا ہے کہا جاتا ہے ’’ کون سا حق آپ لوگ اتنا لوٹ رہے ہیں ملک سے کبھی احساس کیا، بلڈنگ مکانات بنانے کے ٹھیکے آپ کے پاس ، فیکٹریوں پر آپ کا قبضہ ، یہ بتائیں کہ آپ نے کہاں قبضہ نہیں کیا پھر بھی کہتے ہو کہ ہمیں ہمارا حق دو جاؤ ہماری جان چھوڑو ‘‘۔
رمضان المبارک اورخدمت خلق
دنیا کا یہ ضابطہ ہے،کوئی انسان تنہا زندگی بسر نہیں کرسکتا۔ ہرانسان زندگی بسرکرنے میں دوسرے انسانوں کا محتاج ہے۔ ہر انسان کی زندگی دوسرے انسانوں کے تعاون کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔کوئی انسان دوسرے انسانوں کے تعاون کے بغیر زندگی نہیں گزار سکتا ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے اورتعاون لیتے ہوئے ہی انسان کو زندگی کا سفر طے کرنا پڑتا ہے اور ایک مثالی معاشرہ وہی ہوتا ہے، جس میں تمام انسان ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے اورحاجت مندوں کی ضرورت کو پورا کرتے زندگی گزارنے کو اپنا فرض سمجھیں۔
وومن ڈے اور عورت۔
یوم خواتین کے پس منظر کو دیکھیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ امریکا میں خواتین نے اپنی تنخواہ کے مسائل کے متعلق احتجاج کیا، لیکن ان کے اس احتجاج کو گھڑسوار دستوں کے ذریعے کچل دیا گیا، پھر 1908 میں امریکا کی سوشلسٹ پارٹی نے خواتین کے مسائل حل کرنے کے لیے ’’وومین نیشنل کمیشن‘‘ بنایا اور اس طرح بڑی جدوجہد کے بعد فروری کی آخری تاریخ کو خواتین کے عالمی دن کے طور پر منایا جانے لگا۔عالمی یوم خواتین، سب سے پہلے 28 فروری کو 1909 میں امریکا میں منایا گیا، پہلی عالمی خواتین کانفرنس 1910 میں کوپن ہیگن میں منعقد کی گئی، 8 مارچ 1913 کو یورپ بھر میں خواتین نے ریلیاں نکالیں اور پروگرام منعقد کیے ۔
’حوصلہ افزائی‘ کامیابی کی سیڑھی ہے۔۔۔۔
کوئی فرد حرفِ کل نہیں ہوتا، ہرکسی کو مشورہ و رہنمائی درکار ہوتی ہے۔ حوصلہ افزائی خوابیدہ صلاحیتوں اور جرات کو مہمیز دے کر آپ کی ذہنی صلاحیتیں اجاگر کر کے کامیابی کی شاہراہ پر گامزن کرسکتی ہے۔ والدین اور اساتذہ سے لے کر آپ کا حوصلہ بڑھانے والے موٹی ویٹر اسپیکرز تک، ہر کوئی آپ کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کررہا ہوتا ہے۔ کسی کی کہی گئی کوئی بات دل پر اثر کر جائے تو وہی آپ کی کامیابی کا سنگ میل ہوسکتا ہے۔ دانشمندی سے کام کرنے کی صلاحیت اور ایمانداری و سچی لگن سے کامیابی کا حصول ممکن ہے۔ اپنے کام سے محبت اور انتہائے کمال پانے کی کوشش کا تعلق آپ کی اپنی ذات سے ہے۔
لیویز فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے حکومتی اقدامات
بلوچستان ایک وسیع رقبے پر پھیلا ہوا ہے،زیادہ تر پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے،قیام پاکستان سے قبل راستے اور بھی دشوار گزار تھے،اس لیئے انگریز حکمرانوں کو امن وامان قائم رکھنے میں شدید دشواری پیش آرہی تھی،چنانچہ ان مشکل حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اورقیام امن کو بحال کرنے کے لیئے بلوچستان میں لیویز فورس کا قیام عمل میں لایا گیا جوکہ اس دور میں بڑا ہی کامیاب تجربہ ثابت ہواپاکستان بننے کے بعد بلوچستان کو انتظامی لحاظ سے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا Aایریا اورBایریا،A ایریا صوبہ کے10فیصد علاقے پر مشتمل ہے۔