معزز قارئین! درج بالا جملہ اکثر مختلف موبائل نیٹ ورک کی کمپنیوں کی طرف سے بھی آتی ہے اور اکثر دیواروں پر بھی لکھی ہوئی ہوتی ہے اور تعلیمی اداروں میں تو ہمیشہ زیر بحث بھی رہتی ہے، یہ اس لیے تاکہ عوام میں شعور اجاگر ہو اور وہ نشہ جیسی لعنت سے بچ جائیں، نشہ سے بچنے کا مطلب زندگی کا بچ جانا ہے، کیونکہ نشہ ایک ایسی لعنت ایک ایسی خرابی، ایک ایسی بربادی ہے کہ اس کے ساتھ ہی تمام برائیاں، بربادیاں جنم لیتی ہیں۔
Posts By: عندلیب گچکی
آ عندلیب مل کہ کریں آہ و زاریاں
ہم ایک اسے دور میں داخل ہوچکے ہیں کہ جس میں قتل، ڈکیتی، قتل و غارت گیری کو عام ہونا ہے، امن اور امان کی دھجیاں اڑنی ہیں، جس کی لاٹھی اس کی بھینس والے حالات جنم لے چکے ہیں،اختیار اور طاقت ایسے افراد کے سپرد کیے گئے ہیں جو انسان نما بھیڑیے ہیں،ایسے افراد جن کا پیشہ ہی قتل و غارت گیری، عصمت دری، اور چوری ڈکیتی ہے کچھ مقاصد کی خاطر ان کو سر پہ چڑھا رکھا ہے،میرا اشارہ کسی ادارہ کی جانب نہیں بلکہ معاشرہ کی جانب ہے، کیونکہ کوئی اچھائی ہو یا برائی ہر چیز کی جنم معاشرے میں ہی ہوتی ہے۔