نواب اکبر خان بگٹی بلوچستان کے بلند قامت سیاسی راہنما ہونے کے علاوہ ملک بھر کی معروف سیاسی شخصیت تھے۔اس لیے میڈیا کے ذریعے ان کی سیاسی سرگرمیوں ، بیانات اور موقف کی خبر ملتی رہتی تھی لیکن ان سے ذاتی طور پر میری ایسی جان پہچان نہیں تھی جیسے دیگر کئی بلوچ قائدین کے ساتھ رہی تھی جن کے ساتھ میرا واسطہ سیاسی سرگرمیوں ، سیاسی قیدوبند اور جلاوطنی کے دوران رہا۔ کیونکہ1972 کے بعد نواب صاحب اور میں اکثر ایک دوسرے سے مختلف (اور کبھی تو مخالف ) سیاسی کیمپوں میں بھی رہے۔لیکن جنرل پرویز مشرف کی فوجی آمریت کے دوران انسانی حقوق کمیشن پاکستان ( HRCP ) کے رکن کی حیثیت سے بلوچستان میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورت حال جاننے کے لیے دوروں کے دوران دیگر سیاسی لیڈروں کی طرح ان سے بھی کئی بار ملنے اور تفصیلی گفتگو کرنے کا موقع ملا۔اور مختلف مسائل پر ان کے موقف کو جان سکا۔
Posts By: افراسیاب خٹک
نواب اکبر خان بگٹی کے ساتھ آخری ملاقات
نواب اکبر خان بگٹی بلوچستان کے بلند قامت سیاسی راہنما ہونے کے علاوہ ملک بھر کی معروف سیاسی شخصیت تھے۔اس لیے میڈیا کے ذریعے ان کی سیاسی سرگرمیوں، بیانات اور موقف کی خبر ملتی رہتی تھی لیکن ان سے ذاتی طور پر میری ایسی جان پہچان نہیں تھی جیسے دیگر کئی بلوچ قائدین کے ساتھ رہی تھی جن کے ساتھ میرا واسطہ سیاسی سرگرمیوں، سیاسی قیدوبند اور جلاوطنی کے دوران رہا۔ کیونکہ1972 کے بعد نواب صاحب اور میں اکثر ایک دوسرے سے مختلف (اور کبھی تو مخالف) سیاسی کیمپوں میں بھی رہے۔