“سید ضیاء عباس کو یاد نہیں رہا کہ یہ تینوں طالب علم لیڈر این ایس ایف کی قیادت (مجلس عاملہ) کے رکن تھے، ان کی ہی قیادت میں دو سالہ گریجویشن کی بحالی کی تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوئی تھی۔ یہ تینوں لیڈر دو بار شہر بدر ہوئے۔ دوسری بار شہر بدر کیے جانے والوں میں، میں بھی شامل تھا۔ ہم سب این ایس ایف کے رکن اس وقت بھی تھے جب 1958 میں اس پر بطور“سیاسی تنظیم”پابندی عائد کی گئی اور اس وقت بھی جب مارشل لاء ختم کیا گیا اور سیاسی تنظیموں پر سے پابندی اٹھا لی گئی۔ سید ضیاء عباس یہ تو مانتے ہیں کہ انھوں نے این ایس ایف سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔
Posts By: اختر بلوچ
بلوچوں کے سید حسین نقیں
کون حسین نقی؟ جب سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھری عدالت میں چیخ کر یہ بات کہی تو عدالت میں سناٹا چھا گیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ چیف جسٹس کا انداز بڑا غیر مہذب اور طنزیہ تھا، یہ ممکن ہی نہیں کہ لاہور کے باشعور لوگوں جن میں وکلاء، جج صاحبان، صحافی، انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں، ان میں سے شاذ ہی ایسا کوئی فرد ہوگا جو حسین نقی کو نہ جانتا ہو۔ چیف جسٹس کی اس حرکت کو باشعور حلقوں اورخصوصاً صحافیوں نے سنجیدگی سے لیا، چیف صاحب کو لینے کے دینے پڑگئے۔ پاکستان کے بڑے پریس کلبوں میں حسین نقی کے اعزاز میں تقریبات منعقد ہوئیں۔