جعلساز اور ہمارے بیروزگار تعلیم یافتہ نوجوان

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

عدل و انصاف، رزق حلال مسلمانوں کی نشانی ہے اور جب ایک فیڈریشن اسلام کے نام پر بنا ہو اور جس کا مطلب ہی کلمہ طیبہ لا الہ الا اللہ ہو تو پھر اس ملک میں حرام کیوں، ظلم کیوں،نا انصافی کیوں،کسی کے حق پر ڈاکہ کیوں؟ اخلاق سے گری ہوئی بات بھی نہیں سنی جانی چاہیے ایک طرف اسلام کے بلند و بالا دعوےٰ کرنا تو دوسری طرف وہ سب کچھ جو اسلام میں ممنوع ہو اس مملکت میں ہو رہا ہے۔ یہاں ظالم کو مظلوم پر، قاتل کو مقتول پر، بے ایمان کو ایماندار پر، بد اخلاق کو اخلاق والے پر، ناحق کو حقدار پر برتری حاصل ہے۔

ٹڈی دل، فصلوں کا دشمن”

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

ہمارے ملک پاکستان کی معیشت کا ایک بڑا حصہ زراعت سے آتا ہے جس میں گندم کپاس مکئی اور بہت سی فصلیں شامل ہیں ان کو مختلف قسم کی بیماریاں،کیڑے مکوڑوں اور بجلی کے لوڈشیڈنگ جیسے بڑے مسائل پیش آتے ہیں ان مسائل کے علاوہ اس بار ایسے حشرات حملہ آور ہوئے ہیں جو کم و بیش 20 سال پہلے حملہ کر چکے تھے، ایک بار پھراس آفت کا نازل ہونا ملک کے لیے بڑے خطرے سے کم نہیں پہلے سے کرونا جیسی وبائی مرض پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہے۔ زراعت سے ہماری جی ڈی پی کا تقریباً 22 فیصد حصہ آتا ہے اس کے علاوہ زراعت 44 فیصد آبادی کو روزگار فراہم کرتا ہے۔

ٹڈی دل، فصلوں کا دشمن”

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

ہمارے ملک پاکستان کی معیشت کا ایک بڑا حصہ زراعت سے آتا ہے جس میں گندم کپاس مکئی اور بہت سی فصلیں شامل ہیں ان کو مختلف قسم کی بیماریاں،کیڑے مکوڑوں اور بجلی کے لوڈشیڈنگ جیسے بڑے مسائل پیش آتے ہیں ان مسائل کے علاوہ اس بار ایسے حشرات حملہ آور ہوئے ہیں جو کم و بیش 20 سال پہلے حملہ کر چکے تھے، ایک بار پھراس آفت کا نازل ہونا ملک کے لیے بڑے خطرے سے کم نہیں پہلے سے کرونا جیسی وبائی مرض پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہے۔ زراعت سے ہماری جی ڈی پی کا تقریباً 22 فیصد حصہ آتا ہے اس کے علاوہ زراعت 44 فیصد آبادی کو روزگار فراہم کرتا ہے۔

دیا مر بھاشا ڈیم اور ہم۔”

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

پاکستان میں رہڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی دریا دریائے سندھ پر پاکستان کا ایک اور بڑا ڈیم بنانے کا خواب سچ ہونے جا رہا ہے۔ 13 مئی 2020 کو پاکستانی حکومت نے 442 بلین کے دیامر بھاشا ڈیم کے معاہدے پر چین کے ساتھ دستخط کردئیے۔یہ کام کنٹریکٹ پر چائنہ پاور کمپنی اور پاکستان آرمی کے زیراہتمام ڈبلیواو کو سونپا گیا ہے۔ضلع کوہستان جو صوبہ خیبر پختونخوا اور ضلع دیامر جو گلگت بلتستان میں واقع ہے کے درمیان بہنے والے دریا دریائے سندھ پر یہ ڈیم 272 میٹر اونچا بنے گا جو دنیا کا چھٹا بڑا ڈیم ہوگا۔ ساڑھے چار ہزار میگاواٹ بجلی کے ساتھ ساتھ لاکھوں ایکڑ زمین بھی زیرکاشت آئے گی۔