اقوام متحدہ تو واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ فیملی پلاننگ ہر انسان کا بنیادی حق ہے یہ بات سامنے رکھیں تو خود ساختہ تولیدی صحت اور فیملی پلاننگ غربت کے پہیے کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتی محسوس ہوتی ہے۔کیوں ایسی تمام عورتیں اور ان کے خاندان دنیا میں جہاں بھی رہتے ہیں بہتر زندگی گزارتے نظر آتے ہیں یا یوں کہہ لیجئے کہ ان کی زندگی میں پائیدار نشوونما نظر آتی ہے۔مسلمان ملکوں میں بنگلہ دیش اس کی واضح مثال ہے جو آبادی کے اعتبار سے دنیا میں اس دوڑ میں آگے کی بجائے پیچھے جاتا ہوا نظر آ رہا ہے۔اور آبادی اور میسر وسائل کا بہترین توازن حاصل کرتا ہوا ملک نظر آرہا ہے۔یہ دنیا کا وہ حصہ ہے جو ایک وقت تک پاکستان کا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا حصہ تھا۔آج یہ اعزاز پاکستان میں صوبہ پنجاب کو حاصل ہے۔لیکن اس میدان میں پنجاب عملی طور پر اتنا کامیاب نہیں ہے۔اور یہی وجہ ہے کہ قدرتی وسائل کی بہترین دستیابی کے باوجود عدم توازن کا شکار ہے۔کچھ جملے ہماری روز مرہ کی زندگی میں ایمان کا درجہ رکھتے ہیں اور اس ضمن میں برملا بولے سمجھے جاتے ہیں۔مثلا جان اللہ کو دینی ہے۔رزق کا وعدہ اللہ نے کیا ہے۔روح کے اعتبار سے یہ باتیں ٹھیک ہیں لیکن جس طرح اقبال نے کہا تھا کہ
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی۔۔۔۔