کسی مفکر کا قول ہے کہ “اگر دو دن تک کسی کتاب کا مطالعہ نہ کیا جائے تو تیسرے دن گفتگو میں وہ شیرینی باقی نہیں رہتی یعنی انداز تکلم تبدیل ہوجاتا ہے”۔ مطلب یہ ہے کہ کتب بینی سے ہمیں ٹھوس دلائل ملتے ہیں اور بات کرنے کا سلیقہ آتا ہے۔ صاحب مطالعہ شخص کی باتوں میں جان ہوتی ہے۔ وہ جب بولتا ہے تو سنجیدہ ہوکر مدلل انداز میں لب کشائی کر تاہے۔ عصر حاضر میں ترقی کا اصل سبب وہ مکتوب علم وہنر ہے، جو کتابوں کی شکل میں ایک عظیم خزینے کی مانند موجود ہے۔ اگر یہ علم ایسا محفوظ نہ ہوتا تو آج کے یہ ترقی یافتہ ممالک سریا نہیں بلکہ تحت الثریٰ پر ہو تے۔
Posts By: سعداللہ سعدی
بلوچستان کا تعلیمی بحران اورسی ٹی ایس پی شارٹ لسٹڈامیدواران
تعلیم کی اہمیت اورافادیت سے ہر کوئی واقف ہے۔ تعلیم کے بغیرکوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی۔ علم سیکھنے اورسکھانے سے متعلق قرآن واحادیث میں بیشمارفضائل بیان ہوئے ہیں۔مگرافسوس کیساتھ کہناپڑتاہے کہ صوبہ بلوچستان تعلیم کے حوالے سے پسماندہ صوبہ جاناجاتاہے۔صوبہ بلوچستان دیگرانگت مسائل سے دوچارہونے کیساتھ ساتھ تعلیمی بحران کا بھی سامناکررہاہے۔ بلوچستان میں سینکڑوں سکول زبوں حالی کا شکار ہیں۔ ہزاروں قابل اساتذہ پرائیویٹ سکولوں میں چکرکاٹتے پھرتے ہیں۔ بلوچستان کے لاکھوں بچے تعلیم وتربیت سے محروم گلی کوچوں میں پھرتے ہیں یاپھرگیرج، تندور یاہوٹل والوں کے رحم وکرم پررہ کرصلاحیتوں کوبرباد کررہے ہیں۔