کووڈ نائنٹین کے دور میں ہر کوئی اپنا اپنا راگ الاپ رہا ہے، ایسے میں کچھ دنوں پہلے تاجر برادری نے حکومت کو جگانے کے لیے ہارن بجاؤ حکومت جگاؤ ریلی نکالی اور خوب رونے،دھونے کی ناکام کوشش کی، وہیں دوسری طرف اپوزیشن کا غیر فطری اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ محض موو کے سوا کچھ نہیں نظر آتی۔ ایسے وقت میں
Posts By: آصفہ زہرہ
عنوان: ایل او سی ایک بھیانک حقیقت اور ناکام سفارتکاری
ایل او سی یعنی لائن آف کنٹرول، ایسی سرحد جس میں دو ملکوں کی فوجیں ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر تہتر سال سے کھڑی ہیں، کبھی گولے داغے جاتے ہیں، گنیں آگ اگلتی ہیں، شعلیں بلند ہوتے ہیں دونوں اطراف لہو گرتا ہے اور مٹی اپنے ہی بیٹوں کے خون سے لال ہو جاتی ہے،سات سو کلومیٹر طویل یہ ایل او سی کسی بھی فوجی کے لیے کسی بھیانک خواب سے کم نہیں، جہاں دونوں اطراف بدگمانی ہے، خوف ہے گولیوں کی تڑتراہٹ، بارود کی بو ہے، مگر مادروطن پر مر مٹنے کی چاہ ہے،،،، ایسا نہیں ہے کہ سیز فائر نہیں ہوتا،،، کئی معاہدے بھی ہوئے پہلا معاہدہ ستائیس جولائی 1949 کو ہوا، دوسرا معاہدہ شملا میں ہوا۔
شعبہ صحت وزیر اعظم خان کی ترجیح پھربانجھ فیصلے کیوں؟
بڑی سے دنیا کے نقشے پرچھوٹا سا ملک پاکستان، جو اپنی ایک پہچان رکھتا ہے کرکٹ ہو تو پاکستان کا نام، فٹبال کی ٹیم نہیں ہے لیکن دنیا بھر میں بہترین فٹبال پاکستان بناتا اور ایکسپورٹ کرتا ہے ہاکی میں بھی کبھی ہمارا طوطی بولتا تھا پھر چاہے اسنوکر ہو یا باکسنگ ہم نے اپنے نام کو کھیلوں میں کسی حد تک زندہ رکھا ہواہے یعنی کھیل ہماری شناخت ہیں پھر چاہے کھیل میدان میں ہو یا سیاست میں ہم اس کھیل کے ماہر ہیں۔ یوں تو ہر ملک کسی خاص وجہ سے جانا جاتا ہے جیسے ہماری ثقافت میں تنوع ہے ہماری شہرت کی وجوہات بھی تنوع گیر ہیں جیسے پاکستان واحد اسلامی ایٹمی ملک ہونے کے ساتھ ساتھ دنیاکا چھٹا آبادی والا ملک بھی ہے۔
اندیکھی بندشوں سے آزادی کا جشن کب منائیں گے؟
اگست آزادی کا مہینہ ہے جشن آزادی ہر سال کی طرح اس بار بھی جوش سے منائیں گے جہاں توپوں کی سلامی ہو گی، تقاریب ہونگی، سیمینار ہونگے، گلی گلی قریہ قریہ قومی پرچم، جھنڈا، برقی قمقمے سجے ہونگے لیکن بے انصافی، ظلم، جبر، حقوق کی پامالی اور ان دیکھی بندشوں سے آزادی کا جشن کب منائیں گے، نہیں معلوم۔ اگست آتے ہی جہاں قومی دن کی تقریبات کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں وہیں ذرائع ابلاغ کے ذرائع ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے جشن آزادی کی تیاریاں، لوگوں کا جوش و جذبہ اور ساتھ ہی کبھی کبھار علیحدہ وطن کے اغراض و مقاصد، تحریک آزادی اور دو قومی نظریے پر بھی روشنی ڈال دیتے ہیں۔