2018ء کے انتخابات میں ایک نئی سیاسی پارٹی’’ بلوچستان عوامی پارٹی‘‘ کے نام سے بنی اور اْس نے اندازوں سے بڑھ کر نشستیں بھی جیتیں۔جام کمال خان کی قیادت میں نہ صرف بلوچستان عوامی پارٹی قائم ودائم رہی ہے بلکہ صوبے میں اچھی حکمرانی کی بنیاد رکھنے میں بھی جام کمال کا نام سر فہرست ہے۔ سابق وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف بغاوت کا آغاز ان کے حلف اٹھاتے ہی ہو گیا تھا کیونکہ انہی کی پارٹی کے سپیکر قدوس بزنجو بھی وزارت اعلیٰ کے امیدوار تھے۔