ٹک ٹاک معاشرتی زوال کا ایک ذریعہ

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

بنو ارے بنو مجھے آج کمر میں درد ہے تو تم کچن میں جا کر چولہے کا کام کرو۔ اماں آپ جانتی تو ہیں میں کتنی مشہور ہو رہی ہوں ٹک ٹاک پر۔ میں نے بناو سنگار کیا ہوا ہے تو مجھے آرام سے ویڈیو بنانے دیں۔ مجھے ویڈیو بنا کے باہر آؤ گی اس لئے بار بار تنگ مت کریں۔پھر ماں درد کے باوجود کچن مین جا کے کام کرتی ہے۔ لیکن اولاد کو پروا نہیں کہ وہ مادی چیزوں کے پیچھے بھاگ کر کس سے دور ہو رہے ہیں۔ آج کل ہر بچے کے ہاتھ میں موبائل ہے اور جسے دیکھو ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے میں مصروف ہے نہ تو انہیں اپنی پڑھائی کا خیال رہا اور نہ ہی اپنے والدین کی عزت کا ایسی لڑکیاں جو شوبز کی دنیا سے کوسوں دور رہتی تھی اب وہ بھی ٹک ٹاک پر ا کے ناچتی ہیں اور اسی کی وجہ سے انہیں ہراساں کیا جاتا ہے کبہی ان کی تصوریرں لیک کر کے۔اور کچھ کی ویڈیو کے نیچے نامناسب کمنٹ کر کے۔ کچھ انتہائی واحیات مواد اپ لوڈ کرتے ہیں۔ جو اخلاق سے گرا ہوا ہوتا ہے۔ اور کچھ ایسی ویڈیو بناتے ہیں جوقوموں میں تضاد کا باعث بن رہا ہے۔ ایسے ہم اپنا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں یعنی جو ٹائم ہمیں اپنی پڑھائی پر دینا چاہیے وہ ہم موبائل میں ویڈیو بنانے میں گزار تے ہیں۔ کیونکہ آج کے بچے ہی کل کے معمار ہیں اور اگر آج کے بچے ہی فضول کاموں میں پر جائیں گے تو ہمارے ملک کا کیا بنے گا۔