کسی بھی معاشرے میں اس کا نظام تعلیم ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس ملک و ملت کا مستقبل ان نوجوانوں سے وابستہ ہے جو تعلیمی اداروں میں شب و روز حصولِ علم کیلئے تگ ودو کررہے ہیں۔ اس وجہ سے ہر حکومت کے بنیادی فرائض میں یہ شامل ہے کہ وہ تمام باشندگان قوم کیلئے حصول تعلیم کے ذرائع پیدا کرے اور ان تعلیمی اداروں کو حکومتی اخراجات مہیا کرکے امیر اور غریب بچے کے تعلیم میں امتیازی فرق کو ختم کرے۔ چنانچہ تمام ترقی یافتہ ممالک میں بجٹ کا خاصہ حصہ نظام تعلیم کی بہتری اور اسکو معیاری بنانے اور طلباء کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے مختص کیا جاتاہے۔
Posts By: عبدالمالک بگٹی
(ضرب کلیم)
آج مذہب کے خلاف لکھنااور بولنااورمذہب کے ماننے والوں پر الزام تراشیاں کرناقابل فخر چیز سمجھی جاتی ہے۔چنانچہ جس کو بھی کچھ لکھنے یا بولنے کی سدھ بدھ ہوجائے تواپنے آپ کو تعلیم یافتہ سمجھ کر مذہب کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیتا ہے،آج کل سوشل اور الیکٹرانک، پرنٹ میڈیا وغیرہ میں مذہب اور مذہبی معتقدات پر بڑے شدو مد سے تنقید کی جارہی ہے،اور خدا کے وجود کاانکار کرکے اپنی من مانی زندگی گزاری جارہی ہے،اسی انکار خدا کی وجہ سے انسان اوج ثریا سے سے گر کر حیوانیت سے بدتر درجہ پر پہنچ چکی ہے۔