
کسی بھی معاشرے میں اس کا نظام تعلیم ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس ملک و ملت کا مستقبل ان نوجوانوں سے وابستہ ہے جو تعلیمی اداروں میں شب و روز حصولِ علم کیلئے تگ ودو کررہے ہیں۔ اس وجہ سے ہر حکومت کے بنیادی فرائض میں یہ شامل ہے کہ وہ تمام باشندگان قوم کیلئے حصول تعلیم کے ذرائع پیدا کرے اور ان تعلیمی اداروں کو حکومتی اخراجات مہیا کرکے امیر اور غریب بچے کے تعلیم میں امتیازی فرق کو ختم کرے۔ چنانچہ تمام ترقی یافتہ ممالک میں بجٹ کا خاصہ حصہ نظام تعلیم کی بہتری اور اسکو معیاری بنانے اور طلباء کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے مختص کیا جاتاہے۔