فروری1973 کی اس دوپہر کو کوئٹہ میں خلاف معمول دھوپ نکلی ہوئی تھی یہ مہینے کی 13 تاریخ تھی. اور جناح روڈ کے ڈان چوک پر چاروں طرف لوگ جمع تھے. سردار عطا اللہ مینگل، صوبہ بلوچستان کے پہلے منتخب جمہوری وزیر اعلیٰ مجمع کو بتارہے تھے کہ انکی حکومت کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی، صدر ذوالفقار علی بھٹو، وزیر داخلہ قیوم خان اور گورنر پنجاب غلام مصطفی کھر کیا کیا سازشیں کررہے ہیں – لوگ انہماک سے انکی باتیں سن رہے تھے-درمیان میں کوئی جوشیلا کارکن عطا اللہ مینگل زندہ باد کا نعرہ بھی لگا دیتا-ایک اخباری رپورٹر کی حیثیت سے میں انکی شیریں اور نستعلیق اردو میں کی جانے والی تقریر کا ایک ایک لفظ اپنی نوٹ بک میں درج کررہا تھا-