قارئین کرام۔تیلی کا بیل ایک آدمی بہت بڑا سائنس داں تھا، سائنسی تحقیق کے سلسلے میں کسی سفرپر تھا، راستے میں ایک قصبہ آیا وہاں اس نے دیکھا کہ ایک کولہو چل رہا ہے اور لکڑی کے ستون میں سے تیل نکل رہا ہے۔ یہ دیکھ کر اسے بڑا تعجب ہوا، سوچنے لگا کہ یہ کیسی مشین ہے؟ کولہو میں جو بیل چل رہا تھا اس کے گلے میں گھنٹی بندھی ہوئی تھی۔
Posts By: محمد نسیم رنزوریار
فرش سے عرش تک چیخیں۔
قارئین کرام۔جنرل پرویز مشرف نے کبھی کعبے کا دروازہ اپنے ہاتھوں سے کھولا تو کبھی جنرل باجوہ نے کھولا تو کبھی جنرل راحیل شریف نے اسلامی ممالک کی کمانڈ کی،تو کبھی نواز شریف نے اور کبھی عمران خان ننگے پیر مدینے کی سڑکوں پر چلے .مگر..سلطان صلاح الدین ایوبی حکومتی معاملات اور صلیبیوں کے مقابلے میں اتنا مشغول رہے کہ کبھی کعبہ نہ دیکھ سکے، ایوبی نے حاجیوں پر حملہ کرنے والے صلیبیوں کو ختم کرنے کا وقت تو نکال لیا لیکن اپنی خواہش کے باوجود کبھی جنگ اور کبھی فتنوں کی وجہ سے حاجی نہ بن سکے.یہ کوئی انوکھی بات نہیں تھی۔
قانون کے رکھوالوں کی غیر ذمہ داری
قارئین کرام۔ایک رپورٹ پہ نظر پڑی جس میں ایک سروے کے مطابق پاکستان کے 75 فیصد طلباء اور طالبات آئس نامی نشے کی لت میں پڑ چکے ہیں میں حیران تھا کہ کیا یہ واقعی سچ ہے یا جھوٹ۔ جب میں نے مزید تحقیق کی تو پتا چلا کہ واقعی یہ بات سچ ہے۔ پھر ایک دوست سے پوچھا کہ یہ آئس ہوتا کیا ہے؟ تو اس نے بتایا کہ آئس نشہ ’میتھ ایمفٹامین‘ نامی ایک کیمیکل سے بنتا ہے۔