دُنیا کے مختلف ممالک اپنے دستایب وسائل اور حکمت عملی کے تحت کرونا وائرس کا مقابلہ کررہے ہیں۔ چین جہاں سے اس وباء نے جنم لیا اس کے صوبے ہو بئی کے شہرووہان کو بری طرح متاثر کیا۔وہاں چائنا نے بہت جلد وائرس کو پھلنے سے روکنے کے ساتھ ساتھ اس مسئلے پرکافی حد تک قابو بھی پالیا۔اس کے علاوہ وہ ممالک جہاں بہترین انتظامات کئے گئے احتیاطی تدابیر و اقدامات کے علاوہ ٹیسٹنگ کو اولیت دی اور عوام نے کئی ماہ تک لاک ڈاون جیسے جبر کو برداشت کرکے اس موذ ی وائر س کو شکست سے دوہ چار کیا۔
Posts By: منظور مگسی
کرونا کہانی اور حکومت بلوچستان
پاکستان اورایران کی سرحدیں تقریبا ً 960کلومیٹر پر محیط ہیں جہاں انسانی آمد ورفت اور تجارتی سامان کی ترسیل کیلئے ٹرانسپور ٹ کی نقل وحرکت کیلئے تین کراسنگ پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔جس میں تفتان،گوادر اور پنجگو ر شامل ہیں۔کوئٹہ سے 600کلومٹر فاصلے پر واقع تفتان ایک چھو ٹا ساسرحد ی ٹاون ہے جس کی آبادی تقریباً 14 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔جہاں بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔پاکستان میں عالمی وبا کرونا وائرس کے حملے کا آغاز بلوچستان میں ایران سے ملنے والی سرحد تفتان کے علاقے سے ہی ہوا۔ ایران سے آنے والے زائرین کے ساتھ آئے یہ وائرس بڑے پیمانے پر ہمارے ملک میں داخل ہوا۔