رواں سال مارچ کے مہینے میں مجھے میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کا چارج ملا مجھے یہ چارج سنبھالے ہوئے پانچ ماہ ہونے کو ہیں۔ میں گزشتہ دوسال سے کوئٹہ میں ہوں۔ اس شہر کے بارے میں عمومی تاثر یہی تھا کہ یہاں انتظامی امور بالخصوص صفائی ستھرائی کاکوئی پُرسانِ حال نہیں اب چونکہ شہر کی صفائی کا محکمہ بھی میرے زیرِ انتظام ہے تو اس حو الے سے کچھ اہم حقائق سے آگاہی ضروری ہے۔ عام طور پر ہر کوئی یہی سمجھتا ہے کہ میٹرو پولیٹن کا کوئی ملازم کام نہیں کرتا اور یہ کہ میٹرو پولیٹن میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہو رہی ہے۔ میٹرو پولیٹن کے بارے میں حقائق سے آگاہی نہ ہونے کے سبب اکثر فنڈز میں خرد برد کا الزام لگادیا جاتا ہے۔ جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ سچ یہ ہے کہ میٹرو پولیٹن کا عملہ نہایت تندہی اور جاں فشانی سے اپنے کام میں مگن ہے۔ یہاں کے ورکرز ہمہ وقت اپنی ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں اور مشکل ترین حالات میں بھی اپنی بساط کے مطابق کام کرتے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ میٹروپولیٹن پر اتنی تنقید کیوں ہوتی ہے؟ کیا محکمے کے لوگوں میں کام کرنے کی لگن نہیں یا شہر کی اس ابتر صورتحال کے ذمہ دار وہ مخصوص عوامل ہیں جن کے سامنے پورا محکمہ بے بس ہے۔ ان سوالات کاجواب جاننے کے لیے ہمیں کچھ بنیادی حقائق کا جائزہ لینا ہو گا۔