حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر کے معاشی نظام کو نقصان پہنچا جس میں صوبہ بلوچستان میں دو لاکھ ایکڑ سے زائد زمین پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں۔ بارشوں سے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کے باعث صوبے سمیت ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی کئی سڑکیں تاحال بند ہیں گندم کی شدید قلت کے باعث صوبے میں آٹے کا بحران ہے فلور ملز بند ہو چکی ہیں جو فلور ملز کھلی ہیں ان کے مالکان نے بھی گندم کی عدم دستیابی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حکومت کی غیر سنجیدگی کے باعث بلوچستان کو اس وقت شدید بحرانی کیفیت کا سامنا ہے ،حکومت نے آٹے کے اس بحران سے نمٹنے کے لیے روز اول سے کوئی حکمت عملی ہی مرتب نہیں کی ہے، ہر بار جب بھی ان کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے صوبہ میں آٹے کا بحران پیدا ہوتا ہے تو فوراً وفاق کی طرف انکی نظریں دوڑجاتی ہیں۔