جلتے سلگتے بلوچستان میں 29 مئی کے بلدیاتی انتخابات کو اسی بلاگ میں امید کی ایک کرن قرار دیتے ہوئے انتہائی محتاط الفاظ میں کوئٹہ اسلام آباد کی اسٹیبلشمنٹ کے ایک طالب علم کی حیثیت سے گوش گزار کیا تھا کہ کسی خوش فہمی میں نہ رہا جائے کہ سخت سیکیورٹی کے حصار میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے یہ نتیجہ اخذ نہ کیا جائے کہ سب اچھا ہے عموماً بلوچستان کے بارے میں لکھتے ہوئے معتبر بلوچ قوم پرست رہنماؤں سے مکالمہ ضرور کرتا ہوں کہ کتنا ہی باخبر کیوں نہ ہوں۔