ملک پاکستان میں جمہوریت کے بجائے مجبوریت کا نظام نافذ ہے۔ جمہوریت تو در حقیقت کارو بارِ حکومت میں عوام کی شراکت کا نام ہے لیکن افسوس پاکستان میں جمہوریت عوام کو حکومت میں شراکت سے محروم اور دور رکھنے کی ساز باز کا نام ہے۔
Posts By: ندیم ودار
سانحہ چاغی، نوکنڈی اور ریاست کی لا پرواہی
تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ بلوچ قوم کو ریاست پاکستان سے کبھی بھی انصاف نہیں ملا ہے ہاں البتہ نقصان ضرور ملا ہے۔ 75 سالوں سے حکومتیں چلتی آ رہی ہیں۔ ہر پانچ سال بعد ایک نیا صدر، وزیراعظم بر سرِ اقتدار آ جاتا ہے۔ بلوچ قوم نے اپنی فریاد ہر نئی آنے والی حکومت تک پہنچائی ہے سب نے مسائل کو حل کرنے کا وعدہ کیا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ بلوچ قوم کو آج بھی وہی مسائل درپیش ہیں۔ صدر ہویا وزیر اعظم کوئی بھی اپنی وعدوں پر پورا نہیں اترتا۔
سوسائٹی اور سیاست۔
جمہوری ملکوں میں سیاسی جماعتیں یا تو قدامت پسندی اور یا پروگیسیو پسندی کے تحت اپنے منشور پر عمل کرتی ہیں۔ لہٰذا سوسائٹی بھی قدامت پسندی اور ترقی پسندی کے نظریے میں تقسیم ہو جاتی ہے، اور انتخاب کے موقع پر یہ نظریاتی کشمکش پوری طرح ابھر کرسامنے آتی ہے۔