21فروری جمعہ شام 7بجے عظیم مارکسی مفکر اور سوشلسٹ انقلابی کامریڈ لال خان ہم سے جسمانی طور پر جدا ہوگئے۔ وہ اپنی ذات میں ایک عہد کا نام تھا۔ انہوں نے زمانہ طالب علمی سے ہی بائیں بازو کی سیاست کا آغاز کیا۔ جنرل ضیاء کی وحشی آمریت کے دوران قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں لیکن اپنے عزم میں متزلزل نہیں ہوئے۔ اس دوران انہیں یورپ میں جلاوطنی اختیار کرنی پڑی جہاں ان کی ملاقات کامریڈ ٹیڈ گرانٹ سے ہوئی اوریوں حقیقی مارکسی نظریات سے آشنائی ہوئی۔ وہ کامریڈ ٹیڈگرانٹ کو اپنا استاد سمجھتے تھے جن سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا۔