
آج ہم ایک ایسے عہد میں مزدوروں کا عالمی دن منا رہے ہیں جہاں کورونا کی عالمی وباء نے دنیا کی تمام ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ لاکھوں انسان اس موذی وباء کا شکار ہو رہے ہیں اور دنیا کی تمام معیشتیں متاثر ہو رہی ہیں۔ لاک ڈائون کی وجہ سے کروڑوں مزدور بے روزگار ہوچکے ہیں اور وسیع تر لاک ڈائون کے خاتمے کے بعد بھی بے روزگار ہی ہیں۔ ایک طرف وباء کی وجہ سے معیشتیں زوال پذیر ہوئیں ،دوسری طرف سرمایہ داروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے منافعوں میں اس دوران بے تحاشا اضافہ ہوا۔ کورونا وبا نے پوری انسانیت کے سامنے سرمایہ دارانہ نظام کی لوٹ کھسوٹ اور وحشت کو آشکار کردیا ہے۔ امریکہ، یورپ اور دیگر بڑی معیشتوں جن کے پاس انسانوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے ہتھیار موجود ہیںلیکن ان کے پاس ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر اور آکسیجن کا فقدان ہے۔ ویکسین ابھی تک وسیع تر آبادی بالخصوص تیسری دنیا کے عوام کی پہنچ سے دور ہے اور آئے دن ہزاروں لوگ اس وبا سے متاثر ہو رہے ہیں جبکہ نجی شعبہ ویکسینیشن کی آڑ میں لوٹ مار میں مصروف ہے۔