عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندے بلوچستان کی محرومی ختم کرنے کے بجائے اپنے مفادات کیلئے اسمبلی میں لڑرہے ہیں۔اور عوام کو سبزباغ دکھانے اور خوشنما نعروں کی بنیاد پر سیاست چمکانے والوں نے عوام پر مہنگائی اور بے روز گاری مسلط کر رکھی ہے بلوچستان کے عوام کو غربت کی دلدل میں دھنسا دیا ہے۔بلوچستان میں اب موروثی سیاست کا راج ہے ہر پارٹی سربراہ کی کوشش ہے کہ اقتدار اس کی اگلی نسل تک منتقل ہو جائے اور ان جماعتوں میں شامل دیگر رہنما پارٹی قیادت کی غلامی کر رہے ہیں۔بلوچستان میں منتخب ہونے والے عوامی نمائندگان کے پاس اپنا کوئی سیاسی پروگرام نہیں آپ دیکھیں کہ 80 فیصد وہی لوگ ہیں جو ماضی میں کسی نہ کسی سیاسی جماعت میں رہے۔