زندگی میں بہت سے آپ کو آپ کے مطابق نہیں ملتے ان کو انہی کے مطابق دیکھنا سمجھنا اور برتنا پڑتا ہے خاص طور پروہ لوگ جو آپ سے ملتے جلتے اٹھتے بیٹھتے بھی ایک خاص فاصلہ رکھتے ہوں اپنے بارے میں جاننے کا موقع نہ دے رہے ہوں پھر انکی شخصیحت کا ایک خاص رکھ رکھاو ہو تو ان کو جانچنے اور پرکھنے میں برسوں لگ جاتے ہیں نامور ادیب دانشور واجہ حکیم بلوچ ان محترم لوگوں میں سیتھے جن کوجاننے میں زمانے لگتے ہیں۔ ان سے تعلق ذاتی یا شخصی سطح پرکم رہا لیکن ان کی تحریریں پڑھنے کا شرف رہا موضوعات کا تنوع موضوع اورزبان و بیان کو بہت اولیت دیتے تھے ان سے تعلق میں جو چیز سب سے زیادہ اچھی لگی وہ ان کا بلوچی زبان و ادب کی ترقی و ترویج کی تگ ودو ہے۔